Maktaba Wahhabi

369 - 411
ناظرین! جس کتاب نے کھلے کھلے الفاظ میں فرمایا ہو: { لَا تَقُوْلُوْا ثَلٰثَۃٌ اِنْتَھُوْا خَیْرًا لَّکُمْ } [النسائ: 171] ’’باپ بیٹا اور روح القدس تین معبود مت کہو۔ اس عقیدے کو چھوڑو تمھارے لیے بہتر ہوگا۔‘‘ اس کتاب سے روح القدس بمعنی معبود ثابت کرنا کمال درجے کی جرأت ہے، جو پادری سلطان محمد خان بہادر ہی کے حصے میں آئی ہے۔ سچ ہے ترا دیدہ ورستم را شنیدہ شنیدہ کے بود مانند دیدہ[1] پادری صاحب نے حضرت عیسیٰ کے متعلق مرزا صاحب قادیانی کے اقوال میں اختلاف دکھا یا ہے کہ ایک جگہ لکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ حضرت موسیٰ کے ماتحت نبیوں میں سے تھے۔ (براہین احمدیہ، ص:329) ایک اور کتاب میں لکھتے ہیں حضرت عیسیٰ ہر گز امتی نہیں وہ مستقل نبی تھے۔ (براہین جلد 5) اس جگہ مرزا صاحب کے اقوال کو کوئی تعلق نہ تھا۔ اگر محض اختلاف دکھانا مقصود ہے تو ہم بھی آپ کی تائید میں ایک بڑا وزنی اختلاف دکھا دیتے ہیں: 1۔ مسیح خدا کا بڑا دائمی پیارا، دائمی محبوب، دائمی مقبول ہے۔ (تحفہ قیصریہ، مصنفہ مرزا ص:22) 2۔ مسیح کھائو پیو، شرابی ، نہ زاہد، نہ عابد ، متکبر، خود بین ، مدعی الوہیت۔ (مکتوبات احمدیہ ’’خطوط مرزا‘‘ جلد 3 ص:23) پادری صاحب! کچھ اور بھی چاہیے؟! یہودی دارآخرت (نجات آخرت) اپنے لیے مخصوص جانتے تھے۔ اس رکوع
Flag Counter