Maktaba Wahhabi

353 - 411
ان کو اسرائیلی برادر اور ہم مذہب جان کر ان کافدیہ بھی دے دیتے ہو۔ حالانکہ اگر فدیہ دینا تم پر فرض ہے تو ان کا وطن سے نکالنا بھی تو حرام ہے کیا پھر تم بعض حصہ کتاب الٰہی کو مانتے ہو اور بعض کا انکار کرتے ہو۔ یہ دو رنگی تم نے کیوں اختیار کررکھی ہے؟پس جو تم میں سے ایسا کام کرے اس کی سزا دنیاوی ذلت ہے اور آخرت میں سخت ترین عذاب کی طرف لے جائے جائیں گے اور اللہ تعالیٰ تمہارے نیک و بد کاموں سے بے خبر نہیں۔ یہ تو ہے تمہارا قومی واقعہ۔ اب سنو! خدائی فیصلہ کہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے دنیا کی زندگی آخرت کے بدلے میں گویا خرید لی ہے اس لئے اب آخرت کی خیروفلاح ان کے ہاتھوں سے نکل گئی پس نہ ان سے اس جرم کا عذاب ہلکا کیا جائے گانہ کسی طرح سے ان کی مدد کی جائے گی۔ اب تک سورہ بقرہ کا دسواں رکوع مع ترجمہ درج ہوچکا ہے۔ اب اس کے متعلق حوالجات سابقہ دکھائے جاتے ہیں۔ بنی اسرائیل کوتوحید کا حکم دے کر اس کی تعمیل کا وعدہ لیا تھا وہ مقام یہ ہے: ’’پھر موسیٰ نے سارے اسرائیل کو بلایا اور انھیں کہا اے اسرائیل یہ شرعیں اور احکام سن رکھو جنہیں میں آج تمہارے کانوں تک پہنچاتا ہوں تاکہ تم انھیں سیکھو اور حفظ کرو اور ان پر عمل کرو۔ خداوند ہمارے خدا نے حورب میں ہم سے ایک عہد کیا۔ 1خداوند نے یہ عہد ہمارے باپ دادوں سے نہیں کیا بلکہ خود ہم سے۔ 2یعنی ہم سب جو آج کے دن جیتے ہیں، خداوند نے تمھارے ساتھ روبر وپہاڑ کے اوپر آگ میں سے کلام کیا۔ 3اس وقت میں نے تمھارے اور خداوند کے درمیان کھڑے ہوکے۔ 4خداوند کا کلام تم پر ظاہر کیا کیونکہ تم آگ کے سبب ڈرگئے تھے۔ 5اور پہاڑ پر نہ چڑھے۔
Flag Counter