الزوج في ذات یدہ)) [1]
’’قریش عورتیں عرب کی تمام عورتوں میں بچوں پر زیادہ شفیق اور شوہر کے مال واسباب کی نگرانی کرنے والی ہیں۔‘‘
عبدالرحمن بن حارث کہتے ہیں : میں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے بہتر مربی نہیں دیکھا۔ ان کے والد حارث کے انتقال کے بعد حضرت عمر نے ان کی ماں فاطمہ بنت ولید سے نکاح کر لیا تھا اور عبدالرحمن کو بڑے لطف و محبت سے پالا تھا۔ شیماء بنت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا آپ کی رضاعی بہن ہیں، یہ بچپن میں آپ کو بڑے محبت سے کھلایا کرتی تھیں اور تعریف کے اشعار گاتی تھیں۔ جنگ حنین میں جب گرفتار ہوئیں تو انہوں نے کہا: میں تمہارے پیغمبر کی بہن ہوں، آپ کی آنکھوں میں محبت کے آنسو چھلک پڑے، بیٹھنے کے لیے اپنے دست مبارک سے چادر بچھائی، کچھ اونٹ اور بکریاں مرحمت فرمائیں اور فرمایا کہ اگر چاہو تو میرے گھر چل کر رہو۔
یہ تھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں الفت محبت کی داستان اور ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا طریقہ اور اللہ تعالیٰ سے ہماری دعا ہے کہ اللہ ہمیں ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین یا رب العالمین)
٭٭٭
|