Maktaba Wahhabi

125 - 224
اس کو ہنساتا اور وہ تم کو ہنساتی۔‘‘ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ( (کُلَّ شَیْئٍ لَیْسَ فِیْہِ ذِکْرُ اللّٰہِ فَہُوَ لَہْوٌ وَّ لَعِبٌ إِلَّا أَرْبَعٌ: مَـلَاعَبَۃُ الرَّجُل إِمْرَأتَہٗ۔))[1] ’’ہر وہ چیز جس میں ذکر الٰہی نہ ہو وہ لہو ولعب اور بیکار ہے، مگر چار چیزیں ایسی ہیں جس میں لہو ولعب نہیں ہے، ان میں سے ایک آدمی کا اپنی بیوی سے کھیلنا اور اس کو کھیلاناہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیوی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ ملاطفت وممازحت کرتے تھے، ان کے ساتھ غسل بھی کرتے تھے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ساتھ ایک ہی برتن میں غسل کرتے تھے۔ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرنے میں سبقت لے گئے تو میں نے کہا: دَعْ لِیْ، دَعْ لِیْ میرے لیے بھی پانی چھوڑدیجئے،میرے لیے بھی پانی چھوڑدیجئے۔‘‘اس حال میں کہ وہ دونوں جنبی تھے۔[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے ساتھ بھی ملاطفت وممازحت اور خوش مزاجی کے ساتھ پیش آتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر سیّدنا حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کے ساتھ خوش اسلوبی اور مزاح کے ساتھ ملتے تھے، جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکاہے، شاید یہی وجہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے آتے تھے تو بچے بہت خوش ہوتے تھے اور آپ کے استقبال کے لیے آگے دوڑ پڑتے تھے،صحیح حدیث میں آیا ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے لوٹتے تھے تو اپنے گھر کے بچوں سے ملتے تھے۔[3]
Flag Counter