Maktaba Wahhabi

44 - 411
کرے۔ عربی کے مشہور مقولہ ’’لکل جوادکبوۃ ولکل عالم ھفوۃ‘‘ کے موافق غلطی سے کون خالی ہے؟ {وَمَآ اُبَرِّیُٔ نَفْسِیْ إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَۃٌ بِالسُّوْئِ} پس اغلاط کی بابت تو میرا یہی عقیدہ ہے کہ میں غلطی سے مبرّا نہیں۔ میری تفسیر کیا کوئی تفسیر بھی غلطی بلکہ اغلاط سے خالی نہیں۔ ہاں فریق ثانی نے ان اغلاط پر جو فتویٰ اخراج میرے متعلق لگایا، میں نے اس کا جواب دیا تھا۔ چنانچہ منصفان آرہ نے بحمداﷲ اس فتویٰ کو غلط ثابت کیا اور صاف لکھا کہ تفسیر کی یہ اغلاط ہر گز اس قابل نہیں کہ مصنف کو خارج از اہل حدیث سمجھا جائے۔ مدراس میں بھی اسی فیصلہ پر رضا مندی ہوگئی تھی۔ رہی میری تفسیر کی مذکورہ اغلاط سو میں طبع ثانی کے وقت غور کر کے ان کی تصحیح یا اصلاح کر دوں گا۔ ان شاء اﷲ۔ بلکہ ان کے سوا اور بھی کوئی غلطی از خود مجھے یا کسی صاحب کے بتانے سے معلوم ہوگئی تو اس کے ساتھ بھی یہی برتاؤ کروں گا۔ ان شاء اﷲ۔ ’’چنانچہ میں فیصلہ مطبوعہ کے صفحہ (51) پر بھی لکھ چکا ہوں کہ قبل میری تصحیح کرنے کے جو صاحب مقامات متنازعہ میں فریق ثانی کے معنی کو صحیح جانتے ہیں وہ ابھی سے میری عربی تفسیر کے حاشیہ پر اس کو لکھ لیں، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ اﷲ الموفق (ابو الوفاء ثناء اﷲ امرتسری) [اہلحدیث 28؍ شعبان 1320ھ] اسی بنا پر جب مذکورہ بالا کتاب کا چوتھا ایڈیشن نہایت آب و تاب کے ساتھ مولانا صفی الرحمن مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ کی زیر نگرانی مکتبہ دارالسلام الریاض کی طرف سے 1423ھ=2002ء میں شائع ہوا تو اس سے وہ تمام اغلاط نکال دی گئیں جن کو نکالنے کا مولانا امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے اظہار کیا تھا۔
Flag Counter