Maktaba Wahhabi

402 - 411
نہیں، بلکہ ان کی عملی تنقیص مراد ہے۔ ہاں پادری صاحب کا یہ کہنا غور طلب ہے کہ ہر ایک مسیحی کا ایمان ہے کہ یہودی مذہب سچا ہے۔ پادری صاحب کو یہودی مذہب سمجھنے میں غالباً غلط فہمی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہودی مذہب وہ ہے جو کتب الہامیہ میں مذکور ہے۔ نہیں بلکہ یہودی مذہب وہ ہے جو ان کے علم عقائد میں درج ہے، اس علم عقائد میں یہ جزء بھی داخل ہے: ’’(معاذاللہ) مسیح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولود، ملعون اور واجب القتل مقتول ہے۔‘‘ کیاپادری صاحب ہمیں اطلاع دیں گے کہ ان کا یہ عقیدہ صحیح ہے اور ہر مسیحی کا مسلمہ ہے؟ اصل یہ ہے کہ پادری صاحب نے غور نہیں کیا۔ مذہب کا اول مخرج الہامی کتاب ہوتی ہے، مگر ثانوی درجہ میں زمانہ کے واقعات حاضرہ بھی داخل ہوجاتے ہیں۔ مثال کے لیے ہم ایک بڑے بہی خواہ مسیحیان کو پیش کرتے ہیں۔ مرزا صاحب قادیانی کی بابت مسلمانوں میں جو داخل خارج ہونے کی بحث جاری ہے آپ سے مخفی نہیں، کیونکہ قرآن و حدیث میں اثباتاً یا نفیاً موصوف کا ذکر نہیں۔ اس لیے یہ کہنا صحیح ہے کہ مذہب میں یہ کوئی چیز نہیں، لیکن آج جہاں کہیں احمدیت کا چرچا ہے وہاں محمدی اور احمدی مذہب میں مرزا صاحب قادیانی کو نفیاً یا اثباتاً دخل ہوتا ہے۔ یعنی محمدی مسلمان مرزا کی تکذیب داخل مذہب جانتے ہیں اور احمدی ان کی تصدیق داخل ایمان جانتے ہیں۔ بلکہ یہاں تک کہتے ہیں کہ جب تک کوئی مسلمان صریح طور پر مرزا صاحب کی مسیحیت موعودہ کا یقین نہ کرے مسلمان ہی نہیں کافر ہے۔ ادھر محمدی کہتے ہیں جو شخص ان کو مانے وہ کافر ہے۔ ٹھیک اسی طرح یہودیوں کی قساوت قلبی سے بمقابلہ عیسائی حضرات تکذیب مسیح داخل مذہب تھی، ادھر مسیحیوں کی غلطی کی وجہ سے الوہیتِ مسیح داخل ایمان ہوگئی۔
Flag Counter