Maktaba Wahhabi

39 - 411
میں مطبع ثنائی امرتسر میں ہوئی جو ایک سو بارہ (112) صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے لکھنے کا منشا وہی ہے جو مولانا نے خود سطورِ بالا میں واضح کر دیا ہے کہ اس تفسیر کے لکھنے کے وقت اسلام کے خلاف خود مسلمانوں میں نت نئی جو تحریکیں جنم لے رہی تھیں وہ قرآن مجید کو خصوصیت کے ساتھ نشانہ بنا رہی تھیں، اپنے باطل نظریات و خیالات کے لیے قرآنِ کریم ہی سے مواد فراہم کر کے عامۃ المسلمین کو اپنے دامِ تزویر میں پھانس رہی تھیں، جن میں قادیانیت، شیعیت، بریلویت بالخصوص قابل ذکر ہیں۔ چنانچہ اس صورتِ حال کو سامنے رکھ کر مولانا نے آئندہ نسلوں کو ان تفاسیر کی گمراہیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ’’تفسیر بالرائے‘‘ لکھی، جس میں حسبِ ذیل تفاسیر کا جائزہ لیا ہے: 1۔ تفسیر القرآن از جناب سر سید احمد خاں مرحوم۔ 2۔ تفسیر بیان للناس از مولوی احمد الدین امرتسری۔ 3۔ ترجمہ و حواشی قرآن مجید از مولوی عبداﷲ چکڑالوی۔ 4۔ تفسیر القرآن بآیات الفرقان، مولوی حشمت علی لاہوری۔ 5۔ ترجمہ و تفسیر قرآن از ڈپٹی عبداﷲ خاں لاہوری۔ 6۔ تفسیر خزینۃ العرفان از مرزا غلام احمد قادیانی۔ 7۔ متفرق تفسیری نوٹ از مرزا بشیر الدین محمود۔ 8۔ تفسیر بیان القرآن، مولوی محمد علی لاہوری۔ 9۔ تفسیر ایقان، شیخ بہاء اﷲ ایرانی۔ 10۔ ترجمہ و حواشی قرآن مجید، مولوی مقبول احمد شیعی۔ 11۔ تذکرہ علامہ عنایت اﷲ مشرقی۔ 12۔ عام فہم تفسیرِ قرآنی خواجہ حسن نظامی دہلوی۔13۔ تفسیر کنز الایمان فی ترجمۃ القرآن، مولوی احمد رضا خاں بریلوی۔
Flag Counter