Maktaba Wahhabi

388 - 411
سمجھے کہ ہم تو انہیں بتوں کو چھوڑ کر اب اہل توحید بنے ہیں اور یہ عام دستور ہے کہ جو شخص کفر کو ایمان سے بدلے یعنی موحدبن کر پھر مشرک بنے تو جان لو کہ وہ سیدھی راہ سے بھٹک گیا۔ کیا مسلمانو! یہ سن کر بھی تم انہیں کتاب والوں کی چال چلوگے؟ حالانکہ قطع نظر ان کی ذاتی خباثت کے تمہارے حق میں بھی خیر نہیں چاہتے بلکہ اکثر اہل کتاب بعد ظاہر ہونے حق بات کے بھی محض اپنے حسد سے یہی چاہتے ہیں کہ بعد مسلمان ہونے کے بھی تم کو کافر بنادیں پس ایسے لوگوں کا علاج تو یہ ہے کہ بالکل ہی انہیں چھوڑدو اوران کا خیال بھی نہ لائو یہاں تک کہ اللہ کا حکم یعنی اس کی مدد تم کو پہنچے اور تمہارا ہی بول بالا ہو۔ یہ تمہارے حاسد حسد سے مرتے رہیں۔ ہاں خدا سے ہر وقت بھلائی کی امید رکھو اس لئے کہ اللہ ہر کام پر قدرت رکھتا ہے۔ ایسے کام تو اس کے ہاں کچھ ان ہونے نہیں ہیں۔ پس اُسی پر بھروسہ کرو اور نماز ہمیشہ پڑھتے رہو اور زکوۃ بھی دیتے رہو اور(بھی) جو کچھ بہتری کے کام اپنے لئے آگے بھیجو گے ضرور ان کو اللہ کے ہاں پائوگے ۔ ہر گز ضائع نہ ہونگے نہ کسی منشی کی وجہ سے نہ کسی سپاہی کے سبب سے اس لئے کہ اللہ تمہارے کاموں کو خود دیکھ رہا ہے۔ تعجب ہے ان یہود و نصاریٰ کے حال پر کہ تمہارے حسد میں باوجود آپس کی عداوت شدیدہ کے ایک ہورہے ہیں۔ طرح طرح کے منصوبے باندھتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ جنت میں وہی جائے گا جو یہودی ہو یا عیسائی مگر مسلمان نہ ہو۔ یہ سب ان کی اپنے نفس کی خواہشیں ہیں اس پرکوئی دلیل ان کے پاس نہیں۔ بھلا آزمانے کو تو کہہ تو دے کہ اچھا اپنی دلیل تو لائو اگر اس دعوے میں سچے ہو۔ اس لیے کہ بلا دلیل تو کسی کی بھی سُنی نہیں جاتی ورنہ ہر ایک اپنی جگہ اپنا ہی گیت گارہا ہے۔ ہم بتلائے دیتے ہیں
Flag Counter