میں جھگڑا کیا ایک دوسرے کو الزام لگایا جیسا کہ عام دستور ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر الزام لگایا کرتے ہیں تم نے بھی اس میں تنازع کیا جو کچھ تم چھپاتے تھے اللہ اسے ظاہر کرنے کو تھا چنانچہ ایسا ہی ہوا پس ہم نے کہا اس مقتول کا ایک حصہ یعنی سر دوسرے حصہ جسم سے لگائو یہ زندہ ہوکر خود بتادے گا کہ کس نے اسے مارا ہے چنانچہ ایسا ہی ہوا ہم نے ان کو کہا سنو! اسی طرح بغیرظاہری اسباب کے خدا مردوں کو زندہ کرے گا۔ اور تم کو اپنے نشان دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو اس وقت تو تم سمجھ گئے مگر اس کے بعد پھر تمہارے دل ایسے سخت ہوگئے گویا کہ وہ پتھر ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ سخت کسی کی بات ان کو اثر نہ کرتی نہ وہ کسی کی سنتے حالانکہ پتھروں میں سے بعض ایسے ہیں کہ ان سے چشمے جاری ہوتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو پھٹ جاتے ہیں تو ان سے تھوڑا سا پانی نکل آتا ہے اور بعض ایسے ہیں کہ اللہ کے خوف سے گرجاتے ہیں اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیں ہے۔ بنی اسرائیل کی قومی تاریخ تم پڑھو تو حیران ہو جائو کہ کبھی تو یہ لوگ ایسے نیک ہوجاتے ہیں کہ فرشتوں کی ریس کرتے، کبھی ایسے ہوجاتے کہ ہر قسم کی بدکاریوں کا ارتکاب کرتے، یہاں تک کہ ان کے پیشوا بھی دنیا داری میں آلودہ ہوجاتے، کیا تم مسلمان ان سے امید رکھتے ہو کہ یہ لوگ تمہاری بات دین اسلام کی تعلیم مان جائیں گے۔ ان میں تو اب بھی ایک گروہ ایسا ہے جو تورات سے اصل کلام اللہ سن کرسمجھ کر جان بوجھ کر اصل جگہ سے بدل دیتے ہیں اور جب مسلمان ایمانداروں سے ملتے ہیں تو ان کو اپنا ایماندار ہونا باور کروانے کو کہتے ہیں کہ ہم تو مدت سے تمہاری کتاب پر ایمان لائے ہوئے ہیں پس ہم تم کسی طرح جد انہیں اور جب ایک دوسرے سے علیحدگی میں ملتے ہیں تو جو
|