Maktaba Wahhabi

272 - 411
نبیوں کی زبانی شروع کیا اپنی حالت پر آویں۔ کیونکہ موسیٰ نے باپ دادوں سے کہا کہ خداوند جو تمہارا خدا ہے تمہارے بھائیوں میں سے تمہارے لئے ایک نبی میری مانند اٹھاوے گا، جو کچھ وہ تمہیں کہے اس کی سب سنو، اور ایسا ہوگا کہ ہر نفس جو اُس نبی کی نہ سنے وہ قوم میں سے نیست کیا جائے گا، بلکہ سب نبیوں نے سموئیل سے لے کے پچھلوں تک جتنوں نے کلام کیا ان دنوں کی خبردی ہے۔ تم نبیوں کی اولاد اور اُس کے عہد کے ہو جو خدا نے باپ دادوں سے باندھا ہے۔ جب ابرہام سے کہا کہ تیری اولاد سے دنیا کے سارے گھرانے برکت پاویں گے، تمہارے پاس خدا نے اپنے بیٹے یسوع کو اٹھا کے پہلے بھیجا کہ تم میں سے ہر ایک کو اس کی بدیوں سے پھیر کے برکت دے۔‘‘ (رسولوں کے اعمال باب 3: 19تا 26) کچھ شک نہیں کہ یہ وعظ حضرت مسیح کے دنیاوی انتقال فرمانے کے بعد ہے کیونکہ لکھا ہے کہ ’’یسوع مسیح کو پھر بھیجے‘‘۔ اس سے صریح معلوم ہوتا ہے کہ اس گفتگو سے پہلے مسیح ایک دفعہ آچکے ہیں۔ پھر فرمایا ہے کہ مسیح دوبارہ دنیا میں نہیں آسکتے جب تک نبیوں کی بتائی ہوئی سب باتیں پوری نہ ہولیں۔ منجملہ ان باتوں کے جن کا مسیح کی دوبارہ تشریف آوری سے پہلے واقع ہونا لابدی ہے، ایک بنی کا آنا ضروری ہے، جس کی بابت حضرت موسیٰ نے خبردی تھی۔ پھر کہا کہ خدا نے مسیح کو اس موعود نبی سے پہلے بھیجا تھا تاکہ لوگوں کو اس آنے والے نبی کی مخالفت سے ہٹاکر برکت دے۔ ناظرین! یہ عبارت ہم نے اس لیے نقل کی ہے کہ پادری فنڈر اور پادری عمادالدین وغیرہ نے تورات کی مذکورہ پیش گوئی کو حضرت مسیح پرچسپاں کرنے کی سعی کی ہے۔ ہماری پیش کردہ عبارت قطعاً اس سے انکار کرتی ہے کہ حضرت موسیٰ کی پیشگوئی حضرت مسیح پرلگائی جائے۔
Flag Counter