Maktaba Wahhabi

213 - 411
شکایت نہیں، ناقل صاحب سے سوال ہے کہ اس اعتراض کا مطلب کیا ہے؟ مگر سوال کا مضمون واضح کرنے کے لیے یہ بتانا ضروری ہے کہ قرآن مجید میں جو اختلاف کی نفی کی گئی ہے اس کا مطلب کیا ہے؟ سنیے! قرآن میں منفی اختلاف سے مراد ہے: 1واقعات کے ذکر میں اختلاف۔ یعنی ایک ہی واقعہ دو یا زیادہ مقام میں مذکور ہو تو ان میں ایسا اختلاف ہو جس کو تضاد یا تناقض کہتے ہیں۔ اس کی دو مثالیں ہم آپ کو سناتے ہیں۔ ایک ناپسند۔ دوسری پسندیدہ۔ توجہ سے سنیے! 1 حضرت مسیح کا سلسلۂ نسب دو انجیلوںمیں مرقوم ہے، دونوں کا درمیانی مرکز حضرت داود ہیں۔ حضرت داود کے دو بیٹے تھے سلیمان اور ناتن۔ ایک انجیل میں سلیمان کے ذریعہ سے حضرت داود تک سلسلۂ نسب پہنچایا ہے دوسری میں ناتنؔ کے ذریعہ سے۔ غور فرمائیے! 1 داود بادشاہ سے سلیمان آگے مسیح تک۔ (انجیل متی باب : 1) 2 مسیح سے لے کر اوپر تک گنتے ہوئے کہا: مسیح یوسف کا وہ ہلیلی کا ۔۔ ۔۔وہ ناتن کا وہ داود کا۔ (انجیل لوقا باب :3) اس سے تو آپ کو بھی انکار نہ ہوگا کہ ایک لڑکا دو شخصوں (باپ اور چچا) کی نسل سے نہیں ہوسکتا۔ واقعہ ایک ہی ہے اور بیان مختلف!! نوٹ: غالباً یہ مثال آپ کو ناخوش کن ہوگی، معاف فرمائیے ،اس کی تلافی میں دوسری مثال دل خوش کن پیش کرتے ہیں۔ 2 دوسری مثال: مرزا صاحب کہتے ہیں جس سے آپ خوش ہوں گے: 1 ’’حدیث سے ثابت ہے حضرت عیسیٰ کی ایک سو بیس برس کی عمر تھی، لیکن تمام یہود و نصاریٰ کے اتفاق سے صلیب کا واقعہ اس وقت پیش آیا
Flag Counter