Maktaba Wahhabi

173 - 411
محتاج ہے۔ صیغہ خلقت وجود میں آنے کے بعد ختم ہوجاتا ہے۔ اُس کے بعد مربوبیت کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جس کے اثر سے تم اس وقت مخاطب ہو۔ پس تم اپنے پرورش کرنے والے رب کی عبادت کیاکرو جس نے تم کو عدم سے وجود دے کر پیدا کیا اور تم سے پہلے لوگوں کو جو تمہارے بزرگ تھے اُن سب کو بھی اُسی نے پیدا کیا ہے۔ اس حکم کی تعمیل اس امید سے کرو کہ تم متقی بن جائو ۔ سنو! جس رب کی طرف تم کو بلایا جاتا ہے ایک صفت تو اُس کی یہ ہے کہ وہ تمہارا خالق اور رب ہے دوسری صفت عامہ اُس کی یہ ہے کہ وہ وہی ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو وسیع فرش بنادیا ہے اور تمہارے سروں پر نیلگوں آسمان کو مثل مکان کی چھت کے بنایا ہے اب تم زمین پر بیٹھ کر اوپر کو نظر کرو تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ ایک بڑے وسیع گنبد کے اندر بستے ہو اور سنو! اُس نے تمہاری پرورش کا سامان ایسا کر رکھا ہے جو تم خود بھی دیکھتے ہو کہ بادلوں سے تمہارے لئے بارش اُتارتا ہے۔ بارش ایک ایسی چیز ہے کہ اس سے سب جانداروں کی غذا بنتی ہے تمہارے لئے رزق پیدا کرنے کو بارش اُتارتا ہے پھر اُس پانی کے ساتھ زمینی پیداوار سے تمہارے لئے رزق پیدا کرتا ہے یہ ایسے واقعات ہیں کہ تم لوگ خود دیکھ رہے ہو پس ایسے مالک خالق اللہ کے ساتھ شریک نہ بنائو جیسے مشرک لوگ بناتے ہیں، کوئی دیوی دیوتائوں کو پوجتا ہے تو کوئی مسیح اور پیروں کو پکارتا ہے حالانکہ تم جانتے ہو کہ تمہاری خلقت اور پرورش میں کسی دوسرے کا عمل دخل نہیں، پھر تم کیوں کسی کے پجاری بنو؟ یہ تعلیم تم لوگوں کو جس کلام کے ذریعہ دی جاتی ہے وہ ہمارا (خدا کا) کلام اور ہدایت نامہ ہے اگر تم اس کلام کی صداقت سے شک میں ہو جو ہم (خدا) نے
Flag Counter