Maktaba Wahhabi

56 - 503
۸۔ آپ نے مدینہ منورہ میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: اہل مدینہ! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’یہ عاشورہ کا دن ہے، اس کا روزہ رکھنا ہم پر فرض نہیں ہے، اگر کوئی روزہ رکھنا چاہے تو رکھ سکتا ہے، اور میں روزے سے ہوں۔‘‘ اس پر لوگوں نے بھی روزہ رکھ لیا۔[1] ۹۔ حکم بن نیساء سے مروی ہے کہ انہیں یزید بن جاریہ انصاری نے خبر دی کہ وہ انصار کی ایک جماعت میں بیٹھے تھے کہ ان کے پاس معاویہ رضی اللہ عنہ آئے اور ان سے ان کی گفتگو کے بارے دریافت کیا، انہوں نے کہا: ہم انصارِ مدینہ کے بارے گفتگو کر رہے تھے۔ یہ سن کر انہوں نے فرمایا: کیا میں تم لوگوں کو وہ حدیث نہ سناؤں جو میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سماعت کی ہے؟ انہوں نے کہا: امیر المومنین! ضرور سنائیں۔ وہ گویا ہوئے: میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’جو شخص انصار سے محبت کرے گا اللہ اس سے محبت کرے گا اور جو انصار سے بغض رکھے گا اللہ اس سے بغض رکھے گا۔‘‘[2] ۱۰۔ ابو صالح معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص امام کے بغیر مرا وہ جاہلیت کی موت مرا۔‘‘[3] ۱۱۔ محمد بن کعب قرظی کہتے ہیں: میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نماز سے سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ((اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَ لَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَ لَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔))[4] ’’یا اللہ! جو کچھ تو عنایت فرمائے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو کچھ تو روک دے وہ کوئی دے نہیں سکتا، اور دولت والے کو تیرے بالمقابل دولت کوئی کام نہیں دے سکتی۔‘‘ ۱۲۔ معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس بندہ مومن کو اس کے جسم میں کوئی تکلیف پہنچے گی اللہ اس کے بدلے اس کے گناہ معاف فرما دے گا۔‘‘[5] ۱۳۔ معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت سے ایک جماعت ہمیشہ حق پر غالب رہے گی، اس کے مخالفین اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ جائے گا اور وہ لوگوں پر حاوی ہوں گے۔‘‘[6]
Flag Counter