Maktaba Wahhabi

216 - 503
جواب دے گا: تو نے اپنے راستے میں جہاد کرنے کا حکم دیا تھا، لہٰذا میں نے تیرے حکم کی وجہ سے جہاد کیا یہاں تک کہ مجھے قتل کر دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: تو جھوٹ بول رہا ہے، فرشتے کہیں گے: تو جھوٹ بول رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: بلکہ تو نے اس لیے قتال کیا کہ لوگ تجھے دلیر کہیں اور یقینا تجھے دلیر کہا گیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ٹخنوں پر مارتے ہوئے فرمایا: ابوہریرہ! اللہ کی مخلوق سے یہ تین وہ پہلے لوگ ہوں گے جن کے ساتھ قیامت کے دن جہنم کو بھڑکایا جائے گا۔ جب معاویہ رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث سنی تو فرمانے لگے: جب اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے ساتھ یہ سلوک کیا تو پھر باقی لوگوں کے ساتھ کیا سلوک ہو گا؟ پھر وہ اس قدر زیادہ روئے کہ ان کے آس پاس کے لوگوں کو خیال ہوا کہ وہ ہلاک ہو جائیں گے، پھر جب انہیں کچھ افاقہ ہوا تو اپنا چہرہ صاف کرتے ہوئے کہنے لگے: اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا: ﴿مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَہَا نُوَفِّ اِلَیْہِمْ اَعْمَالَہُمْ فِیْہَا وَ ہُمْ فِیْہَا لَا یُبْخَسُوْنَo اُولٰٓئِکَ الَّذِیْنَ لَیْسَ لَہُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ اِلَّا النَّارُ وَ حَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِیْہَا وَ بٰطِلٌ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَo﴾ (ہود: ۱۵-۱۶)[1] ’’جو شخص دنیا کی زندگی اور اس کی زینت پر فریفتہ ہوا چاہتا ہو تو ہم ان کو ان کے اعمال کا بدلہ یہیں بھرپور انداز میں دے دیتے ہیں اور اس میں کوئی کمی نہیں کی جاتی، یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں سوائے آگ کے اور کچھ نہیں اور جو انہوں نے یہاں کیا ہو گا سب ضائع ہے اور جو ان کے اعمال تھے سب ضائع ہونے والے ہیں۔‘‘ (۳)… علماء کی طرف سے معاویہ رضی اللہ عنہ کی تعریف و توصیف اور اُموی دَور کا ’’خیر القرون‘‘ میں شامل ہونا ۱۔ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ: حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’تم قیصر و کسریٰ اور ان کے رعب و دبدبہ کی بات کرتے ہو جبکہ تمہارے پاس معاویہ رضی اللہ عنہ موجود ہیں۔‘‘[2] ابو محمد اموی فرماتے ہیں: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ شام کی طرف روانہ ہوئے تو دیکھا کہ معاویہ ایک مجمع کے ساتھ ان کے استقبال کے لیے آ رہے ہیں۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے فرمایا: معاویہ! تم صبح بھی مجمع میں کرتے ہو اور اس جیسے مجمع میں شام بھی، اور مجھے یہ خبر ملی ہے کہ ضرورت مند تمہارے دروازے پر کھڑے رہتے ہیں۔ انہوں نے جواب دیا: امیر المومنین! دشمن ہم سے بہت قریب ہے، اور اس کے جاسوس ہمیشہ سرگرم عمل رہتے
Flag Counter