Maktaba Wahhabi

369 - 503
معاویہ رضی اللہ عنہ نے زیارت مدینہ کے دوران اہل مدینہ سے جو وعدہ کیا وہ اسے ایفا کرتے رہے، ان کی سیاست ترہیب سے زیادہ ترغیب پر مبنی تھی، وہ مدینہ منورہ کے رجال کار کا ازحد اکرام و احترام کیا کرتے تھے جس کسی نے بھی ان سے جو بھی مطالبہ کیا انہوں نے اسے خالی ہاتھ نہیں لوٹایا، وہ مدینہ منورہ کے سرکردہ لوگوں کو عطیات سے نوازتے، انہیں جس قدر زیادہ عطیات ملتے وہ اسی کثرت سے انہیں اہل مدینہ میں تقسیم کر دیتے۔[1] مروی ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے اٹھارہ ہزار دینار ادا کیے نیز ان کا وہ قرضہ بھی ادا کیا جسے وہ حاصل کرنے کے بعد لوگوں میں تقسیم کر دیا کرتی تھیں۔[2] ایک دفعہ انہوں نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ایک لاکھ درہم پیش کیے جنہیں انہوں نے اسی دن ہی تقسیم کر دیا اور ان میں سے ایک درہم بھی اپنے پاس نہ رکھا۔ اس پر ان کی خادمہ کہنے لگی: کاش آپ ہمارے لیے ایک درہم کا گوشت خرید لیتیں؟ انہوں نے فرمایا: مجھے پہلے کیوں نہ یاد کرایا۔[3] مدینہ منورہ کے گورنر ۱۔ مروان بن حکم (۴۲-۴۹ھ):… ۴۲ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان بن حکم کو مدینہ منورہ کی ولایت عطا کی، مروان کی معزولی کے وقت عبداللہ بن حارث بن نوفل مدینہ کے قاضی تھے۔[4] ۱۔ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ (۴۹-۵۴ھ):… ماہ ربیع الاوّل ۴۹ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان بن حکم کو معزول کر کے اس کی جگہ سعید بن العاص رضی اللہ عنہ کو مدینہ منورہ کا والی مقرر کر دیا۔ یہ ربیع الثانی کی بات ہے، دوسری روایت کی رو سے یہ ربیع الاوّل کا واقعہ ہے۔[5] ۳۔ مروان بن حکم کی دوسری ولایت (۵۴-۵۷ھ):… ۵۴ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے سعید بن العاص کو مدینہ منورہ کی ولایت سے ہٹا کر اس کی جگہ دوبارہ مروان بن الحکم کو مدینہ منورہ کا عامل مقرر کر دیا۔[6] ۴۔ ولید بن عتبہ بن ابوسفیان:… ۵۷ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان کو ہٹا کر اس کی جگہ ولید بن عتبہ بن ابوسفیان[7] کو مدینہ منورہ کا عامل مقرر کیا۔[8] مدینہ منورہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی وفات (۵۸ یا ۵۹ھ): ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ، معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں فوت ہوئے چونکہ انہیں اعدائے سنت نبویہ کی طرف سے اس کی خدمت کی وجہ سے زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا، لہٰذا میں نے مناسب سمجھا کہ اس جگہ ان کے حالات زندگی بیان کرنے کے بعد ان کے بارے میں پھیلائے گئے شکوک و شبہات کا ذکر کروں اور پھر ان کے بطلان و زیف کو
Flag Counter