Maktaba Wahhabi

139 - 503
’’امت نے ایک عجیب کام کیا، کل پورا ملک اسی کی ملکیت میں آئے گا جو غالب رہے گا۔ میں نے ان سے ایک سچی بات کہی جس میں ذرا بھی جھوٹ نہ تھا کہ کل عرب کے بڑے بڑے لوگ ہلاک ہو جائیں گے۔‘‘ بعض ضعیف روایات میں بتایا گیا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے لشکر سے مخاطب ہوتے ہوئے انہیں صبر کرنے، پیش قدمی کرنے اور بکثرت اللہ کا ذکر کرنے کی تلقین کی۔[1] ان روایات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عمرو بن العاص اپنے لشکر میں آئے اور انہیں صفیں برابر کرنے کا حکم دیا۔[2] ان روایات کو تسلیم کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، اس لیے کہ ہر کمانڈر اپنے لشکر کو ترغیب دیتا ہے، اس کی ہمت بڑھاتا اور ہر اس چیز کا اہتمام کرتا ہے جو اسے کامیابی سے ہمکنار کر دے۔ یہ خون ریز جنگ غروب آفتاب تک جاری رہی۔ جنگ کو نماز کی ادائیگی کے لیے روک دیا جاتا۔ ہر فریق اپنے اپنے کیمپ میں جا کر نماز ادا کرتا، ان میں حدفاصل صرف میدان میں پڑی مقتولین کی لاشیں تھیں۔ ایک دفعہ نماز پڑھ کر حضرت علی رضی اللہ عنہ واپس آ رہے تھے کہ کسی لشکری نے ان سے سوال کیا: امیر المومنین! آپ ہمارے اور ان کے مقتولین کے بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟ تو انہوں نے فرمایا: ان میں سے جو شخص بھی اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور آخرت کی بہتری کے لیے مقتول ہوا وہ جنت میں جائے گا۔[3] یوں خون کی ندیاں بہاتے یہ دن اختتام پذیر ہوا۔ شام کے وقت علی رضی اللہ عنہ میدان جنگ میں آئے، اہل شام کی طرف دیکھا اور پھر یہ دعا کی: میرے اللہ مجھے بھی معاف فرمانا اور انہیں بھی۔[4] ۲۔ جنگ کا دوسرا دن: روایات بتاتی ہیں کہ جمعرات کے دن علی رضی اللہ عنہ صبح کی نماز ادا کرنے کے بعد حملہ کرنے کے لیے تیار ہو گئے اور لشکر کی قیادت میں قدرے تبدیلی کرتے ہوئے میمنہ پر اشعث بن قیس کی جگہ عبداللہ بن بدیل خزاعی کو متعین کیا، جبکہ میسرہ کو اشعث بن قیس کی ماتحتی میں دے دیا۔[5] اور پھر دونوں فریق ایک دوسرے کی طرف بڑھے اور پہلے سے بھی زیادہ خون ریز جنگ شروع ہو گئی۔ اہل عراق نے شامیوں کی طرف پیش قدمی شروع کر دی اور عبداللہ بن بدیل نے اپنے میمنہ کے ساتھ ان پر اتنا سخت حملہ کیا کہ وہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے میسرہ کو توڑنے میں کامیاب ہو گیا اور پھر حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے لشکر (شہباء) کی طرف بڑھا اور اس دوران عدیم النظیر شجاعت و دلیری کا مظاہرہ کیا۔ پھر اس جزئی پیش قدمی کے ساتھ عراقی لشکر نے بھی آگے بڑھنا شروع کر دیا، وہ اس زور دار طریقہ سے آگے بڑھے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ میدان جنگ
Flag Counter