Maktaba Wahhabi

491 - 503
سفیان بن عوف غامدی[1] کو موسم گرما کے ایک فوجی لشکر پر متعین کر دیا تھا۔[2] بلکہ معاویہ رضی اللہ عنہ تو عبدالرحمن بن خالد سے بڑے اور طاقت ور امراء کو بھی ان کے منصب امارت سے معزول کر دیا کرتے تھے۔ معاویہ رضی اللہ عنہ انہیں کس طرح قتل کروا سکتے تھے جبکہ طبری ۸۴ ہجری کے بحری غزوہ کا ذکر کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اہل مصر کا قائد عقبہ بن عامر جہنی اور اہل مدینہ کا قائد منذر بن زہیر تھا اور ان سب کی قیادت خالد بن عبدالرحمن بن خالد بن ولید کے ہاتھ میں تھی۔[3] معاویہ رضی اللہ عنہ اس بات پر کیسے راضی ہو گئے کہ بیٹا اپنے باپ کے بعد بہت بڑا قائد بن جائے، پھر اگر معاویہ رضی اللہ عنہ ان کے باپ کے قاتل تھے تو پھر وہ ان کے لشکر کی قیادت پر کس طرح راضی ہو گئے۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ان کا بیٹا اس بات سے آگاہ نہ ہو جبکہ وہ ان کے بہت زیادہ قریب بھی ہو؟[4] یہ سب کچھ کھلی کذب بیانی ہے اور جس میں اس امر کی کوشش کی گئی ہے کہ بیعت یزید اور عبدالرحمن بن خالد کی موت میں کوئی تعلق پیدا کیا جائے۔ یہ جھوٹ اس جھوٹ جیسا ہی ہے جس میں حسن بن علی رضی اللہ عنہ اور یزید کی بیعت کے درمیان تعلق پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ عبدالرحمن بن خالد بن ولید کی زہر کے ساتھ موت کی خبر کو قاسم بن سلام اور ابن حبیب بغدادی[5] نے وارد کیا ہے اور جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کا سبب عبدالرحمن کی طرف سے ولایت عہد میں یزید کا مقابلہ کرنے کا خوف تھا۔[6] یہ خبر بلاذری،[7] ابو الفرج اصفہانی[8] اور ابو ہلال عسکری[9] نے بھی وارد کی ہے، مگر معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے عبدالرحمن بن خالد بن ولید کو زہر دینے کی خبر صحیح سند کے ساتھ وارد نہیں ہوئی بلکہ وہ اس محترم صحابی پر جھوٹی تہمت ہے۔[10] اس بارے ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ابن جریر وغیرہ نے ذکر کیا ہے کہ ایک آدمی جس کو ابن اثال کہا جاتا تھا اور جو حمص کے علاقوں میں ذمیوں کا رئیس تھا اس نے انہیں زہر آلود مشروب پلایا جس سے ان کی موت واقع ہو گئی۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس نے یہ کام معاویہ رضی اللہ عنہ کے حکم سے کیا مگر یہ صحیح نہیں ہے۔ [11] خامسًا:… ولایت عہد کے لیے یزید کی نامزدگی کے اسباب ۱۔ وحدت امت کی حفاظت:… معاویہ رضی اللہ عنہ نے یزید کو ولی عہد کے طور پر نامزد کرتے وقت یہ سوچ اپنائی
Flag Counter