Maktaba Wahhabi

274 - 503
تیسری بحث: معاویہ رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی اور علمی خدمات اولاً:… معاویہ رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی معاویہ رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی کے مختلف پہلو درج ذیل ہیں: ۱۔ معاویہ رضی اللہ عنہ اور عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ: ایک دفعہ حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے معاویہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا: کیا میں سب لوگوں سے بڑھ کر تمہارا خیرخواہ نہیں ہوں؟ تو اس کے جواب میں انہوں نے فرمایا: تمہیں جو کچھ ملا اسی وجہ سے ملا۔[1] ۲۔ معاویہ رضی اللہ عنہ کی مجلس میں جھگڑا: جویریہ بن اسماء سے مروی ہے کہ بسر بن ابو ارطاۃ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں کوئی نازیبا بات کی، اس وقت زید بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما بھی وہاں بیٹھے ہوئے تھے، زید نے یہ باتیں سنیں تو لاٹھی اٹھا کر انہیں دے ماری جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ اس پر معاویہ رضی اللہ عنہ نے حضرت زید سے کہا: تم نے اہل شام کے سردار اور قریش کے شیخ کو لاٹھی دے ماری، پھر بسر کی طرف متوجہ ہو کر فرمانے لگے: تم فاروق اعظم کے بیٹے کی موجودگی میں علی رضی اللہ عنہ کو سب و شتم کرتے ہو کیا تم سمجھتے تھے کہ وہ اسے برداشت کر لیں گے؟ پھر انہوں نے ان دونوں کو راضی کر لیا۔[2] ۳۔ میں اس کا تم سے زیادہ حق دار ہوں: ایک دفعہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے زرخیز زمین میں پرجوش چشمہ سے زیادہ کوئی چیز پسند نہیں ہے۔ عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے اس سے بڑھ کر کوئی چیز محبوب نہیں ہے کہ میں عرب کی پردہ نشیں عقل مند دلہن کے ساتھ رات گزاروں۔ وردان مولیٰ عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہنے لگا: مجھے بھائیوں پر مہربان ہونے سے بڑھ کر کوئی چیز پیاری نہیں لگتی۔ یہ سن کر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اس کا تم سے زیادہ حق دار ہوں، وردان کہنے لگا: تم جو چاہتے ہو کر گزرو۔[3] ۴۔ اس نے مجھے میری موت کی خبر دی ہے: مدینہ منورہ پر معاویہ رضی اللہ عنہ کا عامل جب ان کے پاس ڈاک بھیجنا چاہتا تو وہ اعلان کرواتا کہ جس شخص کو امیر المومنین سے کوئی کام ہو وہ اس کے لیے تحریر لکھ دے۔ زر بن حبیش یا ایمن بن خریم نے ایک لطیف سا (پوشیدہ) خط
Flag Counter