Maktaba Wahhabi

318 - 503
(۱) دولت امویہ کے مشرقی علاقے میں بکثرت اضطرابات نے اگرچہ جزوی شکل میں ہی سہی دولت امویہ اور مشرقی ممالک کے درمیان تجارتی تبادلات کے حجم کو کم کر دیا تھا جس کے نتیجے میں مغرب کی طرف واقع دولت بیزنطیہ کے ساتھ اس کے تجارتی تبادلات کے حجم میں اضافہ ہو گیا۔ (۲) دولت امویہ کے پر امن حالات نے تجارتی راس المال کو کاروباری فوائد کے لیے مشرق میں بدامنی کے علاقوں سے شام منتقل کر دیا۔ (۳) تجارت کے حوالے سے یہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر مکمل اعتماد کرتے تھے جس کی وجہ سے اس میں گرم جوشی دیکھنے میں آئی۔ اگر دولت بیزنطیہ کلی طور سے بردی اوراق پر اعتماد کرتی تھی تو دولت امویہ اندرون ملک کلی طور پر بیزنطی حکومت کی طرف سے آنے والی سونے کی کرنسی کے حجم پر اعتماد کرتی تھی۔ معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد آنے والے خلفاء کے مختلف ادوار حکومت کے دوران طرفین میں تجارت کے فروغ پر دلالت کرنے والی علامات مندرجہ ذیل ہیں: ا۔ دولت امویہ میں سونے کے بیزنطی دنانیر کی کمیت، اندرونی لین دین کی کارروائیاں انہی کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچتی ہیں۔ ب۔ مصر میں بردی اوراق کے کارخانے عبدالملک بن مروان کے دور حکومت تک اس کی تیاری میں بیزنطی انداز ہی اختیار کیے رہے۔[1] خامساً:…صنعت و حرفت اموی دور حکومت میں صنعت و حرفت کا اپنے اقتصادی ماحول سے متاثر ہونا، مزید براں اس کا اموی حکومت کے اقتصادی حالات سے متاثر ہونا بھی ایک فطری امر تھا، چونکہ اس دوران زراعت کو بنیادی اور خصوصی اہمیت حاصل تھی، لہٰذا ایسی صنعتوں کو فروغ حاصل ہوا جو اپنے خام مال کے لیے زرعی پیداوار پر انحصار کرتی تھیں، مثلاً کپڑا سازی اور آٹا پیسنے کی صنعتیں، دولت امویہ میں عمرانی ترقی کی وجہ سے مختلف صنعتوں نے بھی خوب ترقی کی لہٰذا عمارت سازی کے لیے ضروری آلات و اشیاء کی تیاری کی صنعت خوب پھلی پھولی، علاوہ ازیں صنعت اموی دور حکومت کے دوران پائے جانے والے عسکری احوال و ظروف سے بھی متاثر ہوئی جس کی وجہ سے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی کشتیوں کی صنعت نے بھی ترقی کی۔[2] دولت امویہ نے اس بیزنطی جنگی بحری بیڑے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنا جنگی بحری بیڑہ تیار کرنے میں خاصی دلچسپی دکھائی جو دولت اسلامیہ کے ساحلوں کے لیے ایک چیلنج بنا ہوا تھا، کشتی سازی کی جو صنعت دولت امویہ کے آغاز میں صرف کشتی سازی تک محدود تھی وہ اس کے آخری دور میں جنگی کشتی سازی کی صنعت کے کمال کو چھونے لگی۔ صنعت ۴۹ھ تک مصر تک محدود تھی بعد ازاں
Flag Counter