Maktaba Wahhabi

225 - 503
۴۔ حد کو واجب کرنے والے جرم کے مرتکب اشخاص پر شرعی حدود قائم کرنا اور اس کے لیے چھوٹے بڑے میں تفریق روا نہ رکھنا تاکہ محارم شرعیہ کو پامال ہونے اور اللہ کے بندوں کے حقوق کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔[1] ۵۔ ملکی سرحدوں کو پوری قوت کے ساتھ محفوظ بنانا، تاکہ دشمنان اسلام کو کوئی ایسا راستہ نہ مل سکے جسے اپنا کر وہ امت کا کوئی نقصان کرنے کی جرأت کر سکیں۔ مملکت کے رئیس اعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے تمام وسائل کو بروئے کار لائے جو امت کو اس کے دشمنوں کی شرارتوں سے محفوظ رکھنے کی ضمانت دے سکیں۔ ۶۔ دشمنانِ اسلام اور معاندین اسلام سے جہاد کرنا یہاں تک کہ وہ اسلام میں داخل ہو جائیں یا ذمی بن کر رہیں۔ ۷۔ اموال مستحقہ کا حصول، ان اموال کا تعلق فرض صدقات کے ساتھ ہو یا وہ مال غنیمت ہو۔ مگر یہ بات یاد رہے کہ یہ سب کچھ شرعی قواعد و ضوابط کے مطابق ہونا چاہیے اور حصول اموال میں کسی نقص یا زیادتی کا ارتکاب نہیں ہونا چاہیے، اس لیے کہ زیادتی کی صورت میں زکوٰۃ دینے والوں کا نقصان ہو گا اور نقص کی صورت میں اس کے مستحقین مثلاً فقراء، مساکین اور عاملین وغیرہم کا۔ ۸۔ بیت المال سے ضرورت مند لوگوں کو مالی اعانت فراہم کرنا، دفاعی اور سول اداروں کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنا اور اس کے لیے قواعد و ضوابط تشکیل دینا اور ان پر عمل پیرا ہونا۔ ۹۔ قیادت کے عہدوں پر قابل اعتماد، دیندار اور باصلاحیت لوگوں کا انتخاب کرنا، تاکہ اعمال و اختیارات ان امین لوگوں کے ہاتھوں میں رہیں جن کے دلوں میں اللہ کا خوف ہو اور وہ لوگوں کے حقوق پر ڈاکے ڈالنے والے نہ ہوں۔ ۱۰۔ امت کے حوالے سے اپنے اوپر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی نگرانی کرنا، اس لیے کہ بااختیار عمال اور لوگوں کی ہر کوتاہی کی ذمہ داری اس پر عائد ہوتی ہے جس کے لیے اسے اللہ کے سامنے جواب دہ ہونا پڑے گا، اس لیے کہ امام راعی (نگران)ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی ارشاد مبارک ہے۔ ۱۱۔ شوریٰ، اس لیے کہ اس کا شمار اسلامی حکومت کے امتیازات میں ہوتا ہے۔[2] ہم ان شاء اللہ آئندہ چل کر دیکھیں گے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد کے اموی خلفاء نے ان فرائض و واجبات کے حوالے سے کس قسم کا طرز عمل اختیار کیا۔ ثانیاً:… خلیفہ کے حقوق: امت کے ذمے خلیفہ کے بھی کچھ حقوق ہیں جن کی ادائیگی پر ہی خلیفہ اپنی ذمہ داریوں کو بانداز احسن پورا کرنے
Flag Counter