Maktaba Wahhabi

55 - 503
۲۔ آپ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتا ہے تو اسے دین میں سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔‘‘[1] ۳۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ مسجد میں قائم ایک حلقہ میں آئے اور ان سے پوچھا: تمہیں کس چیز نے بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ہم اللہ کا ذکر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: کیا تمہیں واقعی اس چیز نے بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے اس کا جواب اثبات میں دیا تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے تم سے قسم، تم پر تہمت لگانے کے لیے نہیں لی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے جس قدر میں قریب تھا کوئی دوسرا نہیں تھا۔ مگر میں نے اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت کم روایات نقل کی ہیں، ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کے حلقہ میں تشریف لائے اور ان سے دریافت فرمایا: تمہیں کس چیز نے بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے بتایا: ہم ادھر بیٹھے اللہ کا ذکر کر رہے ہیں اور اس بات پر اس کا شکر ادا کر رہے ہیں کہ اس نے ہمیں اسلام کا راستہ دکھایا اور آپ کی صورت میں ہم پر احسان فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم، کیا واقعی تمہیں اس چیز نے بٹھایا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم ہمیں اسی چیز نے بٹھایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میں نے تم پر تہمت لگانے کے لیے تم سے قسم نہیں لی ہے۔ میرے پاس جبریل آئے اور انہوں نے مجھے خبر دی کہ اللہ تمہاری وجہ سے فرشتوں پر فخر کر رہا ہے۔[2] ۴۔ معبد جہنی کہتے ہیں: اگرچہ معاویہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت کم احادیث روایت کیا کرتے تھے مگر وہ حدیث ہر جگہ بیان کیا کرتے تھے: ’’اللہ جس شخص کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتا ہے اسے دین میں سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔ یقینا یہ مال شیریں اور تر و تازہ ہے جو شخص اسے اس کے حق کے ساتھ لے گا اس کے لیے اس میں برکت پیدا کر دی جائے گی، ایک دوسرے کی مدح سرائی سے بچو یہ ذبح کرنے کے مترادف ہے۔‘‘[3] ۵۔ ان سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن مؤذنوں کی گردنین سب لوگوں سے لمبی ہوں گی۔‘‘[4] ۶۔ آپ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شراب نوشی کرنے والے کو کوڑے مارو، دوبارہ ایسا کرنے پر پھر کوڑے مارو، تیسری بار شراب نوشی کرے تو پھر کوڑے مارو اور چوتھی دفعہ یہی کام کرے تو اسے قتل کر دو۔‘‘ ۷۔ مجاہد اور عطاء ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ معاویہ نے انہیں خبر دی کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے قینچی سے اپنے بال کاٹے۔ ہم نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: یہ حدیث ہمیں صرف معاویہ رضی اللہ عنہ کے ذریعہ سے پہنچی ہے۔ اس پر انہوں نے فرمایا: معاویہ رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر تہمت نہیں لگائی۔[5]
Flag Counter