Maktaba Wahhabi

340 - 503
ساتویں بحث: عہد معاویہ رضی اللہ عنہ میں پولیس کا نظام معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور حکومت نے ملکی سطح پر ایک سرکاری ادارے کی حیثیت سے پولیس کے نظام میں بڑی تبدیلی کا مشاہدہ کیاگیا۔ ان کے دور میں یہ ادارہ انتہائی مضبوط اور موثر بھی تھا اور اس سے وابستہ لوگوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی۔ یہ ادارہ مملکت کے تمام اسلامی شہروں میں امن و امان کی صورت حال کو قائم رکھنے اور ملکی نظام کو پائیدار بنانے کا براہ راست ذمہ دار تھا۔ پولیس ایک ایسی امن قائم کرنے والی قوت تھی جس پر حکمرانوں کی ذاتی حفاظت اور اندرونی امن و امان کی حفاظت کے حوالے سے معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے والیوں کو پورا پورا اعتماد حاصل تھا، اموی حکمرانوں کے خوارج و روافض جیسے مخالف گروہوں سے دفاع کی ذمہ داری بھی پولیس پر عائد ہوتی تھی۔ یہ لوگ اموی حکومت کو گرانے اور حکمرانوں کو راستے سے ہٹانے کے لیے ان کے خلاف مختلف محاذوں پر سرگرم عمل تھے اور جس کے لیے وہ مختلف طریقے اختیار کیا کرتے تھے، معاویہ رضی اللہ عنہ نے پولیس کو اپنے خصوصی حفاظتی دستے کے طور پر استعمال کیا۔ معاویہ رضی اللہ عنہ کو قتل کرنے کے لیے خوارج نے جو ناکام کوششیں کی ان کا آئندہ کے لیے سدباب کرنے کے لیے انہیں اپنی ذاتی حفاظت کے لیے پولیس پر اعتماد کرنا پڑا۔ خصوصاً ایسے حالات میں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کو ان کی طرف سے اس قسم کی مذموم کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو تو شہید بھی کر دیا گیا۔ اس روح فرسا واقعہ کے بعد معاویہ رضی اللہ عنہ ذاتی حفاظتی انتظامات کے بغیر باہر نہیں نکلا کرتے تھے، یہاں تک کہ ان کے پہرے دار نماز کے اوقات میں بھی انہیں ان کے مخالفین کے حملوں سے بچانے کے لیے ان کے قریب کھڑے رہتے۔[1] اولًا:…پولیس عراق میں مغیرہ رضی اللہ عنہ پہلے والی تھے جنہیں معاویہ رضی اللہ عنہ نے کوفہ پر متعین کیا اور انہوں نے امن و امان قائم کرنے کے لیے پولیس کی مدد حاصل کی اس غرض کے لیے جس شخص کو پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا وہ تند مزاجی، سخت گیری میں بڑی شہرت رکھتا تھا اور جسے قبیصہ بن دمون کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔[2] امن و امان اور نظام مملکت کی حفاظت کے لیے پولیس کی فعالیت کا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جا سکتا ہے جو مغیرہ رضی اللہ عنہ کو خوارج کے ساتھ پیش آیا۔ اس واقعہ کی تفصیل یہ ہے کہ جب پولیس کے سربراہ نے مغیرہ رضی اللہ عنہ کو بتایا کہ خوارج معاشرے میں بے چینی اور خطرات بھڑکانے کے لیے کوفہ کے ایک مکان میں جمع ہو رہے ہیں تو
Flag Counter