Maktaba Wahhabi

463 - 503
۱۰۔ دلوں کو بدلنے کی سنت:… قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْا مَا بِاَنْفُسِہِمْ﴾ (الرعد: ۱۱) ’’اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین علیہم السلام نے شام، مصر، شمالی افریقہ اور بلاد مشرق میں ان شعوب و قبائل کے ساتھ اسی سنت الٰہیہ پر عمل کیا جنہوں نے اللہ کے دین میں داخل ہونے کا ارادہ کیا۔ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں لوگوں کی تربیت کا آغاز کیا اور ان کے دلوں میں عقائد صحیحہ، افکار سلیمہ اور اخلاق رفیعہ کے بیج بوئے۔ رابعًا:… فتوحات اسلامیہ کے لیے معاویہ رضی اللہ عنہ کی حکمت عملی عہد معاویہ رضی اللہ عنہ میں اسلامی فتوحات ٹھوس منصوبہ بندی اور محکم حکمت عملی کے تابع رہیں، فتوحات میں ان کی سیاست کے بنیادی نکات یہ ہے: ۱۔ رومیوں کے بارے میں معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیاست:… اس حوالے سے انہوں نے بہت سے اقدامات کیے۔ اہداف کے حصول کے لیے موسم گرما اور موسم سرما کی کارروائیوں پر ارتکاز، ان میں سے چند اہداف مندرجہ ذیل ہیں: ٭ رومیوں کی قوت کو کمزور کرنا۔ ٭ رومیوں کی جارحانہ پوزیشن کو ختم کرنا اور انہیں ہمیشہ دفاعی حالت میں رکھنا۔ ٭ رومیوں کو اپنی فورسز کو مختلف محاذوں پر تقسیم کرنے کے لیے مجبور کرنا، تاکہ وہ دولت اسلامیہ کے خلاف تباہ کن حملے کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو جائیں۔[1] ٭ رومیوں پر ان کے گھر کے اندر حملہ آور ہونا اور ان کے دار الحکومت کا محاصرہ کرنا اور اس طرح ان کی معنویات کو کمزور بنانا اور انہیں مرعوب کرنا۔ ٭ بحر شام میں واقع جزائر کو فتح کر کے رومیوں کی بحری صلاحیتوں کو محدود کرنا۔[2] اس کے نتیجے میں رومی کشتیوں کو ان کے اہم بحری اڈوں کے استعمال سے محروم کر دینا۔ ۲۔ شمالی افریقہ کے محاذ کے بارے میں ان کی اختیار کردہ سیاست: الف: معاویہ رضی اللہ عنہ نے مغربی محاذ کو خصوصی اہمیت دی اور وہ ذاتی طور پر اس سے وابستہ رہے۔ ۴۷ھ تک اس محاذ کے کمانڈرز کی کمان آپ کے ہاتھ میں رہی، اور اسی حوالے سے مغربی محاذ والی مصر کے سپرد کر دیا گیا۔[3] ب: انہوں نے بلاد مغرب کے دل میں جہادی مرکز قائم کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کیں، انہیں کی ہدایات کے
Flag Counter