Maktaba Wahhabi

281 - 503
ترجمہ:… جہالت و حماقت کو قتل کرنے والی حلم جیسی کوئی چیز نہیں ہے، بردبار انسان اس کے ساتھ جہالت کو ختم کیا کرتا ہے، کسی کے خلاف حماقت نہ کر اگرچہ تو غصے سے بھرا ہوا ہو۔ اس لیے کہ برائی و قباحت قابل ملامت ہوا کرتی ہے، کسی گناہ کی وجہ سے اپنے بھائی سے قطع تعلقی نہ کرنا کریم(معزز) انسان گناہ معاف کر دیا کرتا ہے۔‘‘ معاویہ رضی اللہ عنہ کو بہت سارے اشعار زبانی یاد تھے، ایک دن ان کی مجلس میں مشہور عربی شاعر ابن ابو محجن ثقفی حاضر ہوا تو آپ نے اس سے فرمایا: تمہارا باپ وہ ہے جو کہتا ہے: اذا مت فادفنی إلی جنب کرمۃ تروی عظامی بعد موتی عروقہا و لا تدفننی بالفلاۃ فإننی اخاف اذا ما مت ان لا اذوقہا ’’جب میں مر جاؤں تو مجھے انگور کی بیل کے پہلو میں دفن کرنا اس کی جڑیں میری موت کے بعد میری ہڈیوں کو راحت پہنچائیں گی۔ اور مجھے بیابان میں دفن نہ کرنا اس لیے کہ میں ڈرتا ہوں کہ مرنے کے بعد اسے چکھ نہیں سکوں گا۔‘‘ اس پر ابن ابی محجن نے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو میں آپ کو ان سے اچھے اشعار ذکر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا: وہ کون سے ہیں؟ ، اس نے کہا: وہ یہ ہیں: لا تسئل الناس مالی و کثرتہ و سائل القـوم ما حزمی و ما خلقی القوم اعلم أنی من سراتہم اذا تطیش ید الرعدیدۃ الفرق قد ارکب الہول مسدولا عساکرہ و اکتم السر فیہ ضربۃ العنق ’’لوگوں سے میرے مال اور اس کی کثرت کے بارے میں سوال نہ کر ان سے میری ہوشیاری، دوراندیشی اور میرے اخلاق کے بارے میں سوال کر، میری قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ میرا شمار اس کے سرداروں میں ہوتا ہے۔ جب ڈرپوک اور بزدل کا ہاتھ لرزنے لگتا ہے۔ جب ہولناکی ہر طرف اپنے لشکر پھیلا دے تو اس پر سوار ہو جاتا ہوں اور میں وہ راز چھپا لیتا ہوں جس میں گردن کٹ جایا کرتی ہے۔‘‘ شاعر مسکین دارمی کا شمار معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے کے مقربین میں ہوتا تھا، ایک دفعہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس کے بارے میں عطارد بن حاجب سے پوچھا: خوبرو اور فصیح اللسان دارمی کا کیا ہوا؟ تو اس نے اسے اچھے الفاظ سے یاد کیا۔ انہوں نے اس سے فرمایا: اسے اس امر سے مطلع کر دے کہ میں نے اس کے لیے وظیفہ مقرر کر دیا ہے۔ اگر وہ چاہے تو اپنے علاقہ میں مقیم رہے اور اگر چاہے تو ہمارے پاس چلا آئے۔ اس کا وظیفہ اس کے پاس پہنچتا رہے گا اور اسے یہ بھی خوش خبری دینا کہ میں نے اس کی قوم کے چار ہزار لوگوں کے لیے وظائف مقرر کیے ہیں۔[1] اسی شاعر نے معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا تھا:
Flag Counter