Maktaba Wahhabi

83 - 224
﴿ شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾ (آل عمران: ۱۸) ’’اللہ شہادت دیتاہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، نیز فرشتے اور اہل علم بھی یہ شہادت دیتے ہیں،وہ (اللہ) حق وانصاف کے ساتھ (کارخانہ کائنات کو) قائم کیے ہوئے ہے،اس کے سوا کوئی معبود نہیں،وہ عزیز وحکیم ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں ’’لاالہ‘‘ اللہ کے سوا جن کی عبادت کی جاتی ہے، ان کی نفی کرنے والا ہے۔ إلا اللّٰہ یہ لفظ ثابت کرتا ہے کہ ہر قسم کی عبادت صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، وہ یکتا ہے، اس کی عبادت میں بھی کوئی شریک نہیں، اس کی تفسیر اس آیت کریمہ سے ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاءٌ مِمَّا تَعْبُدُونَ () إِلَّا الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ (27) وَجَعَلَهَا كَلِمَةً بَاقِيَةً فِي عَقِبِهِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ ﴾ (الزخرف: ۲۶ ۔۲۸) ’’جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا کہ میں ان چیزوں سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو، اس ذات کے سوا جس نے مجھے پیدا کیا، وہی میری راہنمائی بھی کرے گا،اور وہ (ابراہیم) اسی حقیقت کو پیچھے (ورثے اور وصیت کے طورپر) چھوڑگئے، تاکہ وہ (شرک سے) باز آجائیں۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ قُلْ يَاأَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَى كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ ﴾ (آل عمران:۶۴) ’’آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب! آؤ اس بات پر متفق ہوجائیں جو ہمارے
Flag Counter