Maktaba Wahhabi

347 - 503
اساورہ، سیابجہ اور زطّ۔ ان الفاظ کے تشریح کرتے ہوئے بلاذری رقمطراز ہیں کہ اساورہ کا تعلق اہل فارس کے ساتھ تھا جبکہ سیابجہ اور زط ہندوستانی تھے۔[1] خلافت امویہ کی تاریخ سے واضح ہوتا ہے کہ مختلف شہروں کے والی وقتاً فوقتاً مختلف عناصر کی طرف سے اٹھائی جانے والی تحریکوں کو کچلنے کے لیے ایک اور فورس کا استعمال بھی کیا کرتے تھے جس کے عناصر پر ’’بخاریہ‘‘ کے لفظ کا اطلاق ہوتا تھا، بلاذری ہی کی روایت میں بتایا گیا ہے کہ والی خراسان عبیداللہ بن زیاد نے کسی معرکہ میں اہل بخاریٰ میں سے بہت سارے لوگوں کو قیدی بنایا، انہیں بصرہ میں ٹھہرایا اور انہیں بھی عرب قبائل کی طرح عطیات سے نوازا، اس وقت ابن زیاد عراق کا والی تھا۔[2] پھر اس نے اس نئی قوت کو عراق میں خوارج کی شورشوں کو کچلنے کے لیے پولیس کی قوت کے ساتھ شامل کر دیا۔[3] ابن سعد نے ذکر کیا ہے کہ آغاز کار میں بخاریہ کو والی عراق عبیداللہ کے والد کے ہاتھوں امن کی قوت کے طور پر استعمال کیا گیا، انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ زیاد نے حجر بن عدی رضی اللہ عنہ کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لیے بخاریہ کو استعمال کیا۔[4] بلاذری بخاریہ کی تیر اندازی کی مہارت کے بڑے مداح ہیں۔[5] تاریخی مصادر کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ انسانی قوت کے طور سے اس گروہ کا استعمال امراء و ولاۃ کے لیے ہی نہیں ہوتا تھا بلکہ وہ اشرافیہ کی خدمت کا فریضہ بھی ادا کیا کرتا تھا، مثال کے طور سے بصرہ میں سابقہ والی عراق عبداللہ بن عامر کے بیٹے بخاریہ کو اپنی ذاتی حفاظت کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔[6] ۳۔ عرفاء(رئیس):… چونکہ عرفاء کو گورنروں کے ہاں بڑا مقام و مرتبہ حاصل ہوتا تھا، لہٰذا جن امور کو سرانجام دینے کی انہیں استطاعت حاصل ہوتی تھی وہ دوسروں کو نہیں تھی، اور چونکہ عریف عوام الناس کی نگرانی کرنے اور مقتدر قوتوں کو لوگوں کی مشکوک سرگرمیوں اور ان افراد کے بارے اطلاعات فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے جن کی ان سے وفاداری مشکوک ہو، لہٰذا یہ منصب کوئی قبائلی منصب نہیں تھا اس منصب پر بڑے بڑے لوگ فائز رہے۔ ابن سعد نے اپنی طبقات میں بہت سارے ایسے نام وارد کیے ہیں جو اس منصب کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔[7] ۴۔ صاحب استخراج:… اموی عہد حکومت نے ایک ایسے مخصوص ادارے کا بھی مشاہدہ کیا جس کی ذمہ داری سرکاری عہدوں پر فائز لوگوں سے وہ مال وصول کرنا تھا جو وہ اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ناجائز
Flag Counter