Maktaba Wahhabi

298 - 503
الا ایہا الشارون قد حان لامریٔ شری نفسہ للّٰه ان یترحلا اقمتم بدار الخاطئین جہالۃ و کل امری ء منکم یصاد لیقدلا فشدوا علی القوم العداۃ فانما اقامتکم للذبح رایا مضلّلا و یا لیتنی فیکم اعادی عدوکم فیسقینی کاس المنیۃ اولا[1] ’’اپنے آپ کو اللہ کے لیے فروخت کرنے والو! جس شخص نے اپنے آپ کو اللہ کے لیے بیچ دیا ہے اس کے کوچ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ تم ازراہ جہالت غلط کار لوگوں کے علاقہ میں مقیم ہو، تم میں سے ہر شخص کو قتل کرنے کے لیے شکار کیا جائے گا، اس غلط کار قوم سے سخت دشمنی رکھو، تمہارا ادھر قیام کرنا غلط خیال کی رو سے ذبح ہونے کے لیے ہے، کاش میں تم میں موجود رہ کر تمہارے دشمن سے عداوت رکھ سکتا، اور وہ پہلے مجھے موت کا پیالہ پلاتا۔‘‘ ۲۔ بنو تیم اللہ بن ثعلبہ سے ایک خارجی شاعر کہتا ہے:… مرداس ابو بلال بن ادیہ نے چالیس ساتھیوں کے ساتھ مل کر عبیداللہ بن زیاد کے خلاف خروج کیا تو اس نے اس کے مقابلہ کے لیے ایک لشکر روانہ کیا مگر وہ مرداس سے شکست کھا گیا تو اس پس منظر میں یہ اشعار کہے گئے: ا الفا مومن منکم زعمتم و یقتلہم بآس[2] اربعون کذبتم لیس ذاک کما زعمتم و لکن الخوارج مؤمنونا ہی الفئۃ القلیلۃ قد علمتم علی الفئۃ الکثیرۃ ینصرونا[3] ’’کیا تمہارے خیال میں دو ہزار اہل ایمان کو باسک کے مقام پر چالیس لوگوں نے قتل کر دیا۔ تم جھوٹ بولتے ہو، بات وہ نہیں ہے جو تم سمجھتے ہو، اصل بات یہی ہے کہ خوارج مومن ہیں، تم جانتے ہو کہ یہ قلیل سی جماعت ہے، جس کی بڑی جماعت کے خلاف مدد کی جاتی ہے۔‘‘
Flag Counter