Maktaba Wahhabi

285 - 503
اہل حکمت اور ہر صنعت و فن کے ماہرین کو اپنے حلقہ خواص میں شامل کیا اور اس کے لیے نجوم، طب، کیمیا، جنگوں اور آلات و صناعات پر مشتمل کتابوں کا عربی زبان میں ترجمہ کیا گیا۔ اس کے لیے بے شمار کتابیں اکٹھی کی گئیں اور انہیں خزانہ اسلام میں شامل کیا گیا اور اس طرح دمشق میں عالم اسلام کا پہلا دار الکتب معرض وجود میں آیا۔[1] عہدمعاویہ رضی اللہ عنہ میں طب کے میدان میں کام کرنے والوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا تھا، اس دوران پانچ صد چونتیس (۵۳۴) افراد کے لیے ایک طبیب موجود تھا۔[2] ابن کثیر بتاتے ہیں کہ جب والی بصرہ زیاد بن ابیہ کے ہاتھ پر زخم آئے تو اس نے ان کے علاج کے لیے ایک سو پچاس طبیب بلائے۔ اس وقت بصرہ کی آبادی تقریبا اسی ہزار تھی۔[3]
Flag Counter