Maktaba Wahhabi

208 - 503
حاصل کرے گا، اس مقصد کے لیے اس نے بڑی عمدہ اور تیز رفتار کشتی بھی تیار کروائی۔ وہ آدمی یہاں سے روانہ ہو کر قبرص پہنچا اور اس کے رئیس سے رابطہ کر کے اسے بتایا کہ وہ تجارت کی غرض سے قسطنطنیہ جانا چاہتا ہے اور بادشاہ اور اس کے خواص سے ملاقات کا ارادہ رکھتا ہے۔ جب بادشاہ کو اس کے بارے میں بتایا گیا تو اس نے اسے ملاقات کی اجازت دے دی۔ اس نے بادشاہ سے ملاقات کے موقع پر اسے اور اس کے درباری پادریوں کو قیمتی تحائف دئیے مگر اس قریش کو تھپڑ مارنے والے پادری کی طرف التفات تک نہ کیا اور یہ سب کچھ اسی پروگرام کے مطابق ہوا جو معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس کے لیے تیار کیا تھا۔ جب وہ شام واپس آنے لگا تو ان پادریوں نے اسے اپنے لیے مختلف قسم کی چیزیں خرید کر لانے کو کہا۔ وہ آدمی شام واپس آیا تو خفیہ طور سے معاویہ رضی اللہ عنہ سے ملا انہیں اپنے سفر کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور رومی درباریوں کی طلب کردہ اشیاء کے بارے میں بتایا، معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان کی طلب کردہ اور پسندیدہ چیزیں خرید کر انہیں اس کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ اب شام واپسی پر جب تو اس پادری سے ملاقات کرے گا تو وہ تجھ سے تیرے گزشتہ رویے کے بارے میں شکایت کرے گا مگر تو نے اس سے اس پر معذرت کرنا اور اسے تحائف دے کر اپنے سے مانوس کرتے ہوئے شام میں اپنے معاملات کا نگران بنا لینا اور پھر دیکھنا کہ وہ تم سے کون سی اشیاء کا مطالبہ کرتا ہے۔ معاویہ رضی اللہ عنہ کا یہ خفیہ سفیر رومی شاہی دربار کے لوگوں کی مطلوبہ اشیاء کے ساتھ جب قسطنطنیہ پہنچا اور ان کی فرمائش کردہ چیزوں سے بھی زیادہ اشیاء انہیں پیش کیں تو اس کی قدر و منزلت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا اور بادشاہ اور اس کے حاشیہ برداروں تک اس کی رسائی ہو گئی۔ جب وہ ایک دن بادشاہ کے دربار میں حاضر ہونے کی تیاری کر رہا تھا تو شاہی دربار میں وہ پادری اس سے کہنے لگا: میں نے تیرا کیا گناہ کیا ہے، تو دوسروں کو تو نوازے چلا جا رہا ہے جب کہ مجھے تو کسی توجہ کا مستحق نہیں سمجھتا؟ اس نے کہا: میں تمہارے ملک میں ایک اجنبی شخص ہوں، مجھے یہ خوف لاحق ہے کہ مسلمانوں کے جاسوس کہیں میرے بارے میں دوسرے مسلمانوں کو آگاہ نہ کر دیں اگر ایسا ہوا تو میری موت یقینی ہے۔ اب جبکہ مجھے اپنی طرف تیرے میلان کا علم ہو چکا ہے تو میں چاہوں گا کہ یہاں تو ہی میرے تمام امور کی نگرانی کرے اور بادشاہ کے پاس بھی تو ہی میرے جملہ معاملات نمٹائے، تجھے سرزمین اسلام سے جس چیز کی بھی ضرورت ہو اگر تو مجھے حکم دے تو میں وہ سب چیزیں تجھے مہیا کر سکتا ہوں، پھر اس نے پادری کو خوشبو، ہیرے جواہرات اور قیمتی ملبوسات تحائف کی صورت میں پیش کیے، جس سے اس نے اس کا دل جیت لیا، وہ بار بار روم سے حضرت معاویہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے روم آتا جاتا رہااور ہر بار اس پادری کو گراں قدر تحائف پیش کرتا رہا۔ یہاں تک کہ اس نے اس کا پورا پورا اعتماد حاصل کر لیا، پھر ایک دن لوگوں نے یہ منظر بھی دیکھا کہ وہ زنجیروں میں جکڑا معاویہ رضی اللہ عنہ کے سامنے کھڑا تھا۔[1] معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس قریشی کو لایا جائے، جب اسے ان کی خدمت میں حاضر کیا گیا تو اس وقت ان کے مقربین بھی ان کے پاس اپنی اپنی نشستوں پر بیٹھے تھے جب مجلس بھر گئی تو آپ نے قریشی سے فرمایا اٹھو اور اس پادری سے بدلہ لے لو
Flag Counter