Maktaba Wahhabi

385 - 548
دوراندیشی و معاملہ فہمی مشہور تھی، ان باتوں کو دیکھتے ہوئے معاویہ رضی اللہ عنہ کو خوف لاحق ہوگیا کہ وہ مصر سے نکل کر ان کے خلاف فوجی کارروائیاں نہ کریں، اس بنا پر مصر میں قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے خط و کتابت شروع کردی، انھیں دھمکی دیتے، ساتھ ہی ساتھ اپنے ساتھ ہوجانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتے، قیس بن سعد رضی اللہ عنہ ان خطوط کا بڑی ہوشیاری سے جواب دیتے، یہاں تک کہ معاویہ رضی اللہ عنہ کو ان کے رجحان اور یہ کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں اس کا پتہ نہ چل سکا، جب کہ ان کے مابین متعدد خطوط آئے گئے۔[1] کتب تاریخ میں ابومخنف کی ذکر کردہ معاویہ و قیس رضی اللہ عنہما کے مابین خطوط سے متعلق شیعی روایتیں عام لوگوں میں پھیل گئیں، جب کہ وہ سراسر غلط اور باطل ہیں۔ ان کو تنہا ابومخنف نے ذکر کیا ہے جسے اصحاب جرح و تعدیل نے ضعیف قرار دیا ہے، نیز ان روایتوں کی متن میں بہت ساری عجیب وغریب باتیں ہیں۔ ان میں سے نمایاں باتیں درج ذیل ہیں: أ۔ قیس بن سعد رضی اللہ عنہما کے ساتھ مصر والوں کے لیے علی رضی اللہ عنہ نے جو خط بھیجا تھا اس میں یہ بات مذکور ہے: ’’پھر ان دونوں(ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما ) کے بعد وہ (عثمان رضی اللہ عنہ ) خلیفہ مقرر کیے گئے، امت کو ان کی بعض باتوں پر اعتراض ہوا، پھر لوگ اس بات سے ناراض ہوگئے اور اس منکر بات کا خاتمہ کردیا۔‘‘ اس بات سے پتہ چلتا ہے کہ عثمان رضی اللہ عنہ کے باغی امت کے اچھے لوگ تھے، اور انھی لوگوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو قتل کرکے اس منکر بات کا خاتمہ کردیا، جب کہ علی رضی اللہ عنہ اس اعتراض سے بالکل بری ہیں اور یہ یقین کے ساتھ جانتے ہیں کہ عثمان رضی اللہ عنہ کے قاتلین اوباش لوگ تھے اور آپ کا قتل سراسر ظلم اور جرم تھا، جیسا کہ علی رضی اللہ عنہ کے اقوال ان باتوں پر دلالت کرتے ہیں، ان اقوال میں سے بعض درج ذیل ہیں: ابن عساکر نے روایت کیا ہے کہ محمد بن حنفیہ کہتے ہیں: میں نے علی رضی اللہ عنہ کو کبھی عثمان رضی اللہ عنہ کا تذکرہ برائی کے ساتھ کرتے ہوئے نہیں سنا۔[2] حاکم اور ابن عساکر نے روایت کیا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے: اے اللہ! میں تیرے حضور عثمان رضی اللہ عنہ کے خون سے براء ت کا اظہار کرتا ہوں، قتل کے دن میں حواس باختہ ہوگیا تھا، میں اپنے آپ کونہیں پہچان پا رہا تھا، لوگ میرے پاس بیعت کرنے آئے تو میں نے کہا: اللہ کی قسم میں اللہ سے شرمندہ ہوں کہ ایسے لوگوں سے بیعت لوں جنھوں نے ایسے شخص کو قتل کردیا ہے جن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ((أَلَا أَسْتَحْیِیْ مِمَّنْ تَسْتَحْیِیْ مِنْہُ الْمَلَائِکَۃُ۔))
Flag Counter