Maktaba Wahhabi

109 - 548
ا:…بکثرت فتویٰ دینے والے: جن صحابہ و صحابیات کے فتاویٰ محفوظ ہیں ان کی تعداد ایک سو تیس سے کچھ زائد ہے، ان میں سے بکثرت فتویٰ دینے والے سات تھے: ۱۔ عمر بن خطاب ۲۔ علی بن ابوطالب ۳۔ عبداللہ بن مسعود ۴۔ ام المومنین عائشہ ۵۔ زید بن ثابت ۶۔ عبداللہ بن عمر ۷۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم ۔ ابومحمد ابن حزم کہتے ہیں: ’’ممکن ہے کہ ہر ایک کے فتاویٰ کی ایک ضخیم کتاب تیار ہوجائے۔‘‘ نیز کہتے ہیں: ’’ابوبکر محمد بن موسیٰ بن یعقوب بن امیر المومنین مامون نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے فتاوی کو بیس جلدوں میں جمع کیاہے، مذکور ابوبکر محمد حدیث و دیگر علوم کے ائمہ اسلام میں سے ایک ہیں۔‘‘ ب:…اوسط درجہ کے فتویٰ دینے والے: ابومحمد ابن حزم کہتے ہیں: ’’اوسط درجہ کے فتویٰ دینے والوں میں سے ابوبکر صدیق، ام سلمہ، انس بن مالک، ابوسعید خدری، ابوہریرہ، عثمان بن عفان، عبداللہ بن عمرو بن عاص، اور عبداللہ بن زبیر وغیرہ رضی اللہ عنہم تھے۔‘‘ ج:…کم فتویٰ دینے والے: مذکورہ دونوں قسموں کے علاوہ جو صحابہ تھے وہ کم فتویٰ دینے والے تھے، ہر ایک سے ایک مسئلہ یا دو مسئلے یا اس سے کچھ زائد مسائل سے متعلق فتاویٰ منقول ہیں اور وہ ابوالدرداء، ابوالیسر، ابوسلمہ مخزومی، ابوعبیدہ بن جراح، علی بن ابوطالب کے دونوں صاحبزادے حسن و حسین، نعمان بن بشیر، ابی بن کعب، ابوایوب، ابوطلحہ، ابوذر، ام عطیہ، ام المومنین صفیہ، حفصہ اور ام حبیبہ رضی اللہ عنہم اجمعین ہیں۔[1] ۸۔حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی روایت کردہ نبوی صفات: ۱۔ حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے مروی ہے اپنے ماموں ہند بن ابوہالہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (امت کے لیے) برابر غمگین اور فکر مند رہتے تھے، آپ کو چین و سکون نہیں رہتا تھا، اکثر
Flag Counter