Maktaba Wahhabi

226 - 548
کہا جاتا ہے کہ جندب بن عبداللہ نے علی رضی اللہ عنہ کے پاس جاکر پوچھا: اے امیر المومنین اگر آپ وفات پا جاتے ہیں - اللہ کرے کہ آپ وفات نہ پائیں - تو کیا ہم حسن رضی اللہ عنہ کے لیے بیعت کرلیں ؟ تو آپ نے فرمایا: نہ میں حکم دیتا ہوں اور نہ منع کرتا ہوں، تم لوگ صاحبِ بصیرت ہو۔[1] اس اثر سے یہ بات اچھی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ خلیفہ کے انتخاب میں امت کو حق حاصل ہے، امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اس کے قائل تھے۔ ۷۔امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کی حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو وصیت: امیر المومنین نے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو بلا کر کہا: میں تم دونوں کو وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کرو، دنیا اگرچہ تمھیں چاہے تم دنیا کو نہ چاہو، کسی چیز کی محرومی پر مت رونا، حق بات کہو، یتیموں پر رحم کرو، پریشان حال کی مدد کرو، آخرت کی تیاری کرو، ظالم سے لڑنے والے مظلوم کی مدد کرنے والے بنو، کتاب اللہ کی پیروی کرو، اللہ کی راہ میں کسی کی ملامت کی پروا مت کرو، پھر محمد بن حنفیہ کو دیکھ کر پوچھا: تمھارے دونوں بھائیوں کو جو میں نے وصیت کی ہے کیا تو نے اسے محفوظ کرلیا ہے؟[2] انھوں نے کہا: ہاں، تو آپ نے فرمایا: وہی وصیت تمھیں بھی کرتا ہوں، اور تمھیں اس کی بھی وصیت کرتا ہوں کہ اپنے بھائیوں کااحترام کرنا اس لیے کہ ان کا تم پر بڑا حق ہے، ان دونوں کی بات ماننا، ان کے بغیر کسی معاملے میں قطعی فیصلہ نہ کرنا، پھر فرمایا: میں تم دونوں کو ان کے بارے میں وصیت کرتا ہوں، وہ تمھارے علاتی بھائی ہیں، تمھیں معلوم ہے کہ تمھارے والد ان سے محبت کرتے ہیں۔ حسن رضی اللہ عنہ سے کہا: اے میرے لاڈلے میں تمھیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کرو، وقت پر نماز ادا کرو، فرض ہونے پر زکوٰۃ ادا کرو، اچھی طرح وضو کرو اس لیے کہ بغیر وضو نماز نہیں ہوتی اور مانع زکوٰۃ کی نماز قبول نہیں ہوتی، تمھیں وصیت کرتا ہوں کہ غلطیوں کو معاف کردو، غصہ کو پی جاؤ، صلہ رحمی کرو، جہالت پر بردباری سے کام لو، دین میں تفقہ حاصل کرو، معاملے کی چھان بین کیا کرو، قرآن کی حفاظت کرو، پڑوسی سے اچھا سلوک کرو، بھلی بات کا حکم دو، بری بات سے روکو، فحش کاموں سے بچو۔[3] آپ نے وفات کے وقت درج ذیل وصیت کی: بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ’’یہ علی بن ابی طالب کی وصیت ہے، انھوں نے اس بات کی وصیت کی کہ وہ شہادت دیتے ہیں کہ معبود برحق صرف اللہ کی ذات ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں، انھیں ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ مشرکوں کے نہ چاہتے ہوئے بھی اسے تمام دنیوں پر
Flag Counter