Maktaba Wahhabi

435 - 548
لمال المرء یصلحہ فیغنی مفاقرہ أعف من القنوع ’’آدمی اپنے مال کی حفاظت کرتا ہے تو وہ اس کے اسبابِ غربت کو ختم کرتا ہے اور وہ از حد سوال سے بچنے والا ہوتا ہے۔‘‘ یسد بہ نوائب تعتریہ من الأیام کالنہر الشروع ’’اسی کے ذریعہ سے بہتے دریا کی طرح مسلسل پیش آنے والی زمانے کی گردشوں کا مقابلہ کرتا ہے۔‘‘ ان کے پاس لکھا کہ وہ میانہ روی اختیار کریں، اس کی ترغیب دلائی، سفر سے روکا اور اسے معیوب قرار دیا، چنانچہ عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما نے درج ذیل اشعار سے جواب دیا: سلی الطارق المعتر یا أم خالد إذا ما أتانی بین ناری و مجزری ’’اے ام خالد! رات میں آنے والے تنگ حال لوگوں سے پوچھو جب وہ کھانا تیار ہونے کے وقت میرے پاس آتے ہیں۔‘‘ أأبسط وجہی أنہ أول القری و أبذل معروفی بہم دون منکری ’’کیا میں خندہ پیشانی سے ان کا استقبال نہیں کرتا کہ یہ پہلی میزبانی ہے؟ اور ان کے ساتھ بھلائی میں تم سے سبقت لے جاتا ہوں۔‘‘ و قد أشتری عرضی بمالی و ماعسی أخوک إذا ما ضیع العرض یشتری ’’مال سے اپنی عزت کو باقی رکھتا ہوں اور جب عزت چلی جاتی ہے تو اسے خریدا نہیں جاسکتا۔‘‘ یؤدی إلی اللیل إتیان ماجد کریم و مالی سارح مال مقتر ’’رات میں معزز مہمان آتے ہیں، اور مجھ جیسے تنگدست کا مال خرچ ہوتا ہے۔‘‘ عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما او رگانا سننا: ادب و تاریخ کی بہت ساری کتابوں میں ہے کہ عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما گانا سنتے اور گانے والی لونڈیوں میں
Flag Counter