Maktaba Wahhabi

95 - 548
۲۔ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حسن و حسین جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔‘‘[1] ۳۔ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حسن و حسین جنتی جوانوں کے سردار ہیں، سوائے دو خالہ زاد بھائیوں عیسیٰ و یحییٰ بن زکریا علیہم السلام کے۔‘‘[2] عثمان خمیس نے اس حدیث کے طرق کا دراسہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ یہ حدیث سولہ صحابیوں سے مروی ہے۔[3] مزید بتایا ہے کہ اس حدیث کے بارے میں احمد بن حنبل سے پوچھا گیا تو آپ نے کہا کہ یہ صحیح ہے۔[4] ابن کثیر نے اس کو ’’البدایۃ والنہایۃ‘‘ میں ذکر کیا ہے، اور کہا ہے: اس کی تمام سندوں میں ضعف ہے۔[5] امام ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’یہ حدیث کئی طرق سے مروی ہے، ان میں سے بعض بعض کو تقویت پہنچاتے ہیں۔‘‘[6] اس کے بعد عثمان خمیس کہتے ہیں: ائمہ کے ان اقوال کے مابین تطبیق اس طرح ممکن ہے کہ ابن کثیر کے قول کے مطابق اس کی سندوں میں ضعف ہے، اور حافظ ذہبی کے قول کے مطابق بعض سندیں حسن اور بعض حسن لغیرہ ہیں، اس طرح بعض بعض کو تقویت پہنچاتی ہیں، نتیجتاً امام احمد کے قول کے مطابق صحیح لغیرہ ہے۔[7]واللہ اعلم ۴۔ وہ دونوں دنیا کے میرے لیے دو خوشبودار پھول ہیں: ابونعیم سے مروی ہے کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے محرم کے بارے میں پوچھا گیا، شعبہ کہتے ہیں غالباً سوال مکھی کے قتل کے بارے میں تھا تو میں نے انھیں کہتے سنا: اہل عراق مکھی کے بارے میں پوچھتے ہیں، جب کہ انھوں نے نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کردیا ہے، اور فرمان نبوی ہے: ((ہُمَا رَیْحَانَتَايَ مِنَ الدُّنْیَا۔)) [8] ’’وہ دونوں میرے دنیا کے دو خوشبودار پھول ہیں۔‘‘ ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: میں نے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو بحالت نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پر چڑھتے دیکھا ہے، آپ ہاتھوں سے ان کو تھامے رہتے، جب زمین پر پہنچتے چھوڑ دیتے، نماز سے فارغ ہوکر انھیں
Flag Counter