Maktaba Wahhabi

398 - 548
۱۳۔قیس بن سعد رضی اللہ عنہما سفر میں لوگوں کو کھانا کھلاتے تھے: قیس بن سعد رضی اللہ عنہما جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں ہوتے تو لوگوں کوکھانا کھلاتے تھے، آپ کی ایک بڑی رکابی تھی، آپ جہاں بھی جاتے آپ کے پاس رہتی تھی، آپ کے پاس موجود چیزیں جب ختم ہوجاتیں تو قرض لیتے، ہر روز گوشت اور ثرید کی دعوت دیتے۔[1] ۱۴۔ قیس و معاویہ رضی اللہ عنہما سے متعلق ایک خبر جو صحیح نہیں ہے: معاویہ رضی اللہ عنہ نے قیس بن سعد رضی اللہ عنہما سے کہا: تم ایک یہودی پوپ ہو، اگر ہم غالب آگئے تو تمھیں قتل کردیں گے اور اگر تم غالب آئے تو ہم تمھیں معزول کردیں گے، تو انھوں نے جواباً کہا: تم اور تمھارے باپ جاہلیت کے دو بت ہو، تم دونوں نہ چاہتے ہوئے اسلام میں داخل ہوئے، اور چاہت کے ساتھ اس سے نکل گئے۔[2] امام ذہبی فرماتے ہیں: یہ خبر منقطع ہے اور منقطع ضعیف کی قسموں میں سے ہے۔ ۱۵۔قیس بن سعد رضی اللہ عنہما کی وفات: معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور خلافت کے آخر میں آپ کی وفات ہوئی، خلیفہ بن خیاط[3] اور امام ذہبی[4] کی یہی رائے ہے۔ ابن حبان کہتے ہیں کہ عبدالملک کے دور خلافت ۸۵ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔[5] ابن حجر نے خلیفہ بن خیاط اور امام ذہبی کی موافقت کی ہے۔[6] ابن عبدالبر کہتے ہیں: ’’قیس رضی اللہ عنہ نے مدینہ میں سکونت اختیار کرلی، عبادت میں مشغول ہوگئے تاآنکہ وہیں معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور حکومت ۶۰ھ میں وفات پائی، دوسری روایت کے مطابق ۵۹ھ میں، آپ بہت لمبے اور بے ریش تھے۔‘‘[7] ثانیاً:… ابومحمدعبید اللہ بن عباس بن عبدالمطلب ہاشمی رضی اللہ عنہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا زاد بھائی عبید اللہ بن عباس بن عبدالمطلب ہاشمی رضی اللہ عنہ ہیں۔[8] آپ کی والدہ ام الفضل لبابہ کبریٰ بنت حارث بن حزن بن بجیر بن ہزم بن رویبہ بن عبداللہ بن بلال بن عامر بن صعصعہ رضی اللہ عنہ تھیں،[9] نیز آپ عبداللہ، کثیر، فضل، قثم، معبد اور تمام رضی اللہ عنہم کے بھائی تھے۔[10]
Flag Counter