Maktaba Wahhabi

392 - 548
ایک بوڑھی عورت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس آئی جسے آپ پہچانتے تھے، چنانچہ اس سے خیریت دریافت کی: کہا تم کیسی ہو؟ کہا: اللہ کا شکر ہے، میرے گھر میں ایک بھی چوہیا نہیں جو ادھر ادھر کودے، آپ نے کہا: تم نے طلب کرکے اچھا کیا، میں یقینا تمھارے گھر کو چوہوں سے بھر دوں گا، چنانچہ آپ نے بہت سارا آٹا، تیل اور ضرورت کی دوسری چیزیں دینے کا حکم دیا اور وہ چلی گئی۔[1] یہ واقعہ ابن عبدالبر نے ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مشہور قصہ ہے اور صحیح ہے۔[2] ۷۔اس شخص کی حالت جس کی طرح ہو جانے کی قیس رضی اللہ عنہ نے تمنا کی تھی: قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے ایک شخص کو دیکھا اور اسی کی طرح ہوجانے کی تمنا کی، ہم شام سے آ رہے تھے، ایک گھر کے پاس پہنچے، ہم نے کہا: یہاں رک جاتے ہیں، گھر میں صرف ایک عورت تھی، تھوڑی ہی دیر میں ایک شخص اپنے اونٹوں کو لے کر آیا اور اپنی عورت سے کہا: یہ لوگ کون ہیں ؟ کہا: تمھارے مہمان ہیں، چنانچہ وہ ایک اونٹنی لے کر آیا، اس کے دونوں کونچوں کومار کر کہا: لوگو! یہ اونٹنی لو اسے نحر کرو، ہم نے نحر کیا، اس کے عمدہ گوشت کو ہم نے کھایا، دوسرے دن دوسری اونٹنی لے کر آیا، اس کے دونوں کونچوں کو مار کر کہا: لوگو! اس کو نحر کرو، ہم نے نحر کیا، ہم نے کہا: ہمارے پاس تو کل ہی کا بھی گوشت ہے، اس نے کہا: ہم اپنے مہمانوں کو باسی گوشت نہیں کھلاتے، میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: اس شخص کے پاس اگر ہم ٹھہرے رہے تو اس کے پاس ایک اونٹ بھی باقی نہیں رہے گا، چلو چلتے ہیں، میں نے اپنے منتظم سے کہا: جو تمھارے پاس ہو اکٹھا کرو، کہا: میرے پاس صرف چار سو درہم ہیں، میں نے کہا: اسے اور میرے کپڑوں کو لاؤ، اسے اکٹھا کرکے میں نے کہا: اسے جلدی دے آؤ، ہم نے اس کی بیوی کو دے دیا، پھر چل پڑے، تھوڑی ہی دیر میں ہم نے ایک شبیہ دیکھی، میں نے کہا یہ کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: نہیں جانتے، جب قریب ہوا تو دیکھا ایک شخص نیزہ لیے اپنے گھوڑے پر سوار تھا، اور وہ وہی مذکورہ شخص تھا، میں نے کہا: بڑا برا ہوا، اللہ کی قسم جتنا ہم نے دیا ہے اس کو اس نے کم سمجھا ہے، اورقریب ہوا تو کہا: یہ تمھاری متاع ہے اسے لے لو، میں نے کہا: اللہ کی قسم! ہمارے پاس یہی تھا جو تم دیکھ رہے ہو، اسے ہم نے اپنے پاس سے اکٹھا کرکے دیا ہے، اس نے کہا: جو تم لوگ سوچتے ہو اللہ کی قسم وہ میرا مقصد نہیں، اسے لے لو، ہم نے کہا: ہم نہیں لیں گے، اس نے کہا: اللہ کی قسم میں اپنے نیزے سے حملہ کرتا رہوں گا جب تک تم میں کوئی بھی باقی رہے یا تو اسے لے لو، چنانچہ ہم نے لے لیا، اور واپس جاتے ہوئے اس نے کہا: ((إِنَّا لَاَ نَبِیْعُ الْقِرَی أَیِ الضِّیَافَۃَ۔)) [3]
Flag Counter