Maktaba Wahhabi

305 - 548
اپنی بیٹی حسن رضی اللہ عنہ کے عقد میں دے دی، جب حسن رضی اللہ عنہ نے بیوی کی رخصتی کرانی چاہی تو ’’بنوکندہ‘‘ نے آپ کے دروازے سے اشعث رضی اللہ عنہ کے دروازے تک اپنی چادروں کو فرش راہ بنا دیا۔[1]علی رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد اشعث رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی، ان کی صلاۃِ جنازہ جیسا کہ گزرا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے پڑھائی، آل علی سے یہ بات منقول نہیں ہے کہ انھوں نے اشعث رضی اللہ عنہ پر یہ تہمت لگائی ہو یا اس سبب سے آلِ اشعث میں سے کسی کی ہتکِ عزت کی ہو، راجح بات یہی ہے کہ نہروان کے مقتولین کے بدلے میں خوارج نے علی رضی اللہ عنہ کے قتل کی سازش کی تھی۔[2] ۸۔آپ کے ساتھ برا سلوک کرنے والوں کے ساتھ آپ کا معاملہ: مدینہ سے ایک شخص آیا جو علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھتا تھا، اس کا سفر موقوف ہوگیا، اس کے پاس زاد راہ اور سواری نہ رہی، اس نے بعض اہل مدینہ سے اپنی پریشانی بتلائی تو انھوں نے اس سے کہا: تم حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے پاس جاؤ، اس آدمی نے ان لوگوں سے کہا، کیا مجھے یہ چیز حسن و حسین رضی اللہ عنہما ہی کے پاس مل سکتی ہے؟ اسے جواب ملا: تمھیں بھلائی انھیں سے مل سکتی ہے، چنانچہ وہ گیا اور ان سے اپنی پریشانی بتلائی، آپ نے اسے زادِ راہ اور سواری مہیا کرانے کا حکم دے دیا، آدمی نے کہا: اللہ تعالیٰ اچھی طرح جانتا ہے کہ وہ اپنی رسالت سے کس کو نوازے، حسن رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: آپ سے اور آپ کے والد سے بغض رکھنے والا شخص آپ کے پاس آیا اور آپ نے اس کو زادِ راہ اور سواری دینے کا حکم دے دیا، آپ نے جواباً کہا: کیا میں اس سے زاد و راحلہ کے بدلے اپنی عزت و آبرو محفوظ نہ کرلوں۔[3] ۹۔مجلسوں میں آپ کا طریقہ: ایک دن آپ ایک مجلس میں بیٹھے تھے، ابھی اس مجلس سے اٹھنے کا ارادہ ہی کیا تھا کہ ایک فقیر آگیا، آپ نے اس کا خوش دلی سے استقبال کیا، اس کے ساتھ اچھے ڈھنگ سے پیش آئے، اس سے کہا: تم میرے اٹھنے کے وقت آئے، کیا تم مجھے چلے جانے کی اجازت دیتے ہو؟ اس نے کہا: ہاں، اے نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔[4] ۱۰۔آپ کا حسن اخلاق: عمیر بن اسحاق سے مروی ہے کہتے ہیں: حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی گفتگو سے بہتر میرے نزدیک کسی اور کی گفتگو نہ تھی، میں نے ان سے کبھی کوئی غلط بات نہیں سنی سوائے ایک مرتبہ کے، حسین بن علی رضی اللہ عنہما اور عمرو بن عثمان رضی اللہ عنہ کے مابین کسی بات کا جھگڑا تھا، حسن رضی اللہ عنہ نے کہا: ہمارے پاس اس کی ناک خاک آلود کردینے والی چیزوں کے
Flag Counter