Maktaba Wahhabi

125 - 548
’’اے اللہ یہ سب میرے اہل بیت ہیں ان سے گندگی کو ختم کردے۔‘‘ بلکہ اس میں اس بات کی صریح دلیل ہے کہ آیت ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم اجمعین سے متعلق نازل ہوئی ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاہا کہ منجانب اللہ تطہیر کی یہ خبر اصحاب کساء کو شامل ہوجائے اس لیے آپ نے انھیں اکٹھا کیا، ان پر چادر اوڑھائی اور ان کے لیے دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا قبول کرلی[1] اور ان کی تطہیر کردی جس طرح نصِ آیت سے ازواج مطہرات کی تطہیر کی تھی۔[2] و:… کچھ ایسی دلیلیں جو واضح کرتی ہیں کہ آیت امامت اور معصوم ہونے کی دلیل نہیں: انھی دلیلوں میں سے ایک یہ ہے کہ ان کے زعمِ باطل کے مطابق جو خصوصیات امیر المومنین علی، حسن، اور حسین رضی اللہ عنہم کے لیے ثابت ہیں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے لیے بھی ثابت ہوں گی، جب کہ امامت کی خصوصیت عورتوں کے لیے ثابت نہیں ہوسکتی، اس لیے اگر یہ آیت امامت اور معصوم ہونے کی دلیل ہوتی تو آیت کے اوصاف سے متصف جتنے لوگ بھی ہوتے، سبھی امامت اور معصوم ہونے کے مستحق ہوتے، اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا انھیں کی طرح آیت کے اوصاف سے متصف ہیں، اس مذکورہ بات سے یہ چیز صراحتاً ثابت ہوئی کہ آیت سے مراد نہ تو امامت ہے اور نہ معصوم ہونا ہے۔ انھی دلیلوں میں سے ان کے اپنے فاسد عقیدے کے مطابق معصوم ائمہ میں سے نو کا خارج ہوجانا ہے، اس لیے کہ آیت ان کو شامل نہیں، آیت ان میں صرف تین علی بن ابی طالب، حسن بن علی، حسین بن علی رضی اللہ عنہم کے ساتھ خاص ہے۔[3] ۱۰۔ آیتِ مباہلہ اور نجران کے عیسائیوں کا وفد: نجران کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: ہم آپ لوگوں سے پہلے مسلمان ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَمْنَعُکُمْ مِنَ الْاِسْلَامِ ثَـلَاثٌ: عِبَادَتُکُمُ الصَّلِیْبَ ، أَکْلُکُمُ الْخِنْزِیْرَ ، وَ زَعْمُکُمْ اَنَّ لِلّٰہِ وَلَدًا۔)) [4] ’’تمھیں مسلمان ہونے سے تین چیزیں روکتی ہیں: تمھاری صلیب کی پرستش، تمھارا خنزیر کو کھانا اور
Flag Counter