Maktaba Wahhabi

108 - 548
۶۔ربیعہ بن شیبان بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے کہا: آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کون سی بات یاد ہے؟ فرمایا: مجھے آپ نے صدقہ کے کمرے میں داخل کیا، وہاں سے میں نے ایک کھجور لے کر اپنے منہ میں ڈال لی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے منہ سے نکال پھینکو، یہ نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حلال ہے اور نہ اہل بیت میں سے کسی کے لیے۔‘‘ [1] ۷۔بریدہ بن ابو مریم ابوحوراء سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: ہم حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے پاس تھے، ان سے پوچھا گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کون سی بات آپ نے سیکھی؟ تو کہا: میں آپ کے ساتھ چل رہا تھا، آپ کا گزر صدقہ کی کھجوروں کے ایک ڈھیر کے پاس سے ہوا، میں نے ایک کھجور لے کر منہ میں ڈال لی، آپ نے میرے لعاب سمیت اس کھجور کو لے لیا، کچھ لوگوں نے کہا: اگر آپ چھوڑ دیتے تو آپ کے لیے کوئی حرج کی بات نہیں تھی، آپ نے فرمایا: ہم آل محمد کے لیے صدقہ حلال نہیں ہے، اور میں نے آپ سے پانچوں نمازوں کو سیکھا۔ [2] ۸۔ایوب بن محمد سے مروی ہے کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما اور ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک جنازے کو دیکھا، ایک کھڑے ہوگئے، دوسرے بیٹھے رہے، کھڑے ہونے والے نے کہا: کیا ایسے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے نہیں ہوئے ہیں ؟ اور جو بیٹھے ہوئے تھے انھوں نے کہا : کیوں نہیں، اور وہ بیٹھ گئے۔ [3] حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی روایت کردہ احادیث اپنے نانا صلی اللہ علیہ وسلم سے حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی روایت کردہ احادیث میں سے یہ بعض حدیثیں ہیں: حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا فتویٰ دینے والے صحابہ میں شمار ہوتا ہے، آپ کا تعلق مفتیان صحابہ کے تیسرے طبقہ سے ہے۔ محدثین کرام نے مفتیان صحابہ کو فتویٰ کی قلت و کثرت کے اعتبار سے تین طبقات میں تقسیم کیا ہے: ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں وہ لوگ تین طرح کے تھے: ۱۔ بکثرت فتویٰ دینے والے ۲۔ اوسط درجہ کے فتویٰ دینے والے ۳۔ کم فتویٰ دینے والے
Flag Counter