Maktaba Wahhabi

94 - 548
۹۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہت رکھنے والے جعفر بن ابوطالب، حسن بن علی، ابوسفیان بن حارث، قثم بن عباس، اور سائب بن عبید بن عبد یزید بن ہاشم بن مطلب رضی اللہ عنہم تھے۔[1] ۱۰۔ ابواسحاق سے مروی ہے کہ انھوں نے ہبیرہ بن مریم سے سنا کہ انھوں نے علی رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے: جو گردن سے لے کر چہرے اور بال تک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مشابہ شخص کو دیکھنا پسند کرتا ہو وہ حسن بن علی کو دیکھے، اور جو گردن سے لے کر ٹخنے تک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مشابہ شخص کودیکھنا پسند کرتا ہو وہ حسین بن علی کو دیکھے۔[2] ۳۔حسن و حسین رضی اللہ عنہما جنتی جوانوں کے سردار: ۱۔ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: میری والدہ نے مجھ سے پوچھا کتنے دن پہلے تمھاری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی ہے؟ میں نے انھیں جواب دیا: اتنے اور اتنے دن پہلے، کہتے ہیں کہ انھوں نے مجھے سخت سست اور برا بھلا کہا۔ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا: بس رہنے دیں، میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا رہا ہوں، آپ کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھوں گا، پھر آپ کے ساتھ ہی رہوں گا، یہاں تک کہ آپ میرے اور آپ کے لیے مغفرت کی دعا کردیں، کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ کے ساتھ مغرب پڑھی، عشاء پڑھ کر آپ نکلے، میں آپ کے پیچھے ہولیا، اسی اثنا میں آپ کے پاس ایک شخص آیا، آپ نے اس سے رازدارانہ گفتگو کی، پھر وہ چلا گیا، میں آپ کے پیچھے چلتا رہا، آپ نے میری آواز سنی، پوچھا: کون ہو؟ میں نے کہا: حذیفہ، فرمایا: کیا معاملہ ہے؟ میں نے معاملہ بیان کردیا تو آپ نے دعا کرتے ہوئے فرمایا: ((غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ وَلِأُمِّکَ۔)) ’’اللہ تعالیٰ تمھاری اور تمھاری ماں کی مغفرت فرمائے۔‘‘ پھر فرمایا: تھوڑی دیر پہلے آنے والے کو تم نے دیکھا؟ کہتے ہیں، میں نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: وہ ایسا فرشتہ ہے جو اس سے پہلے روئے زمین پر نہیں آیا ہے، اس نے مجھ سے سلام کرنے کی اپنے رب سے اجازت مانگی ہے، وہ مجھے اس بات کی خوشخبری دے رہا تھا کہ حسن وحسین جنتی جوانوں کے اور فاطمہ جنتی عورتوں کے سردار ہیں۔[3]
Flag Counter