Maktaba Wahhabi

310 - 548
۱۶۔عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی جانب سے حسن رضی اللہ عنہ کی تعریف: عبداللہ بن عروہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ جاڑے کی ایک ٹھنڈی رات کی صبح میں حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے ہیں، اللہ کی قسم وہ اس وقت اٹھے جب آپ کی پیشانی عرق آلود ہوگئی، اس پر مجھے غصہ آیا، ان کے پاس جاکر کہا: اے چچا! پوچھا کیا چاہتے ہو؟ کہا: میں نے آپ کو حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے ہوئے دیکھا، اور ان کے پاس ہی رہے تاآنکہ آپ کی پیشانی عرق آلود ہوگئی، فرمایا: اے میرے بھتیجے! بلاشبہ وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے لخت جگر ہیں، اللہ کی قسم ان جیسے لوگوں کے پاس سے عورتیں بھی اٹھ کر نہیں جانا چاہتیں۔[1] ۱۷۔ حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے مابین کا معاملہ: ابن خلکان نے (صیغۂ تمریض کے ساتھ) ذکر کیاہے، کہا جاتا ہے کہ حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے مابین کوئی بات ہوگئی، دونوں میں سے ہر ایک نے دوسرے سے قطع تعلق کرلیا، حسین رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: تمھارے بھائی تم سے بڑے ہیں تمھیں ان کے پاس جانا چاہیے، انھوں نے کہا: فضیلت ابتداء کرنے والے کے لیے ہوتی ہے، مجھے یہ ناپسند ہے کہ مجھے میرے بھائی پر فضیلت حاصل ہو، یہ بات حسن رضی اللہ عنہ تک پہنچی تو وہ ان کے پاس آئے۔[2] ۱۸۔والد، والدہ، ماموں، خالہ، چچا، پھوپھی کے اعتبار سے آپ (حسن رضی اللہ عنہ ) سب سے بہتر تھے: معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ اور سرداروں کی ایک جماعت تھی، معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: والد، والدہ، ماموں، خالہ، چچا اور پھوپھی کے اعتبار سے کون سب سے بہتر ہے؟ نعمان بن عجلان زرقانی رضی اللہ عنہ اٹھے، حسن رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر کہا: یہ ہیں، ان کے والد علی رضی اللہ عنہ ، والدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ، چچا جعفر رضی اللہ عنہ ، پھوپھی ام ہانی بنت ابوطالب رضی اللہ عنہا ، ماموں قاسم رضی اللہ عنہ ، اور خالہ زینب رضی اللہ عنہا ہیں۔[3] ۱۹۔ ان سے اور ان کے بھائی حسین رضی اللہ عنہما سے لوگوں کی محبت اور مسجد حرام میں ان کے اردگرد لوگوں کی بھیڑ: ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو دیکھا کہ امام کے ساتھ عصر کی نماز پڑھ کر حجر اسود کے پاس آئے، اس کا استلام کیا، پھر سات چکر طواف کیا اور دو رکعت نماز ادا کی، لوگوں نے کہا: یہ دونوں نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، لوگوں نے ان کے اردگرد بھیڑ لگا دی یہاں تک کہ ان کا آگے بڑھنا مشکل ہوگیا، ان کے ساتھ
Flag Counter