Maktaba Wahhabi

228 - 548
ہوں، اور السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ کہہ رہا ہوں۔‘‘ پھر کلمہ لا إلہ إلا اللّٰہ کے علاوہ کچھ زبان سے نہ کہہ سکے تاآنکہ آپ کی روح پرواز کرگئی۔ [1] ایک دوسری روایت میں ہے: ’’اے میرے لاڈلے! میں تمھیں وصیت کرتا ہوں کہ غائب و حاضر میں اللہ سے ڈرتے رہو، خوشی اور ناراضی دونوں صورتوں میں حق بات کہو، مالداری اور محتاجی میں میانہ روی اختیار کرو، دوست دشمن کے ساتھ انصاف سے کام لو، نشاط و سستی میں کام کرتے رہو، تنگی اور کشادگی ہر حال میں اللہ سے راضی رہو۔ اے میرے لاڈلے جس پریشانی کے بعد جنت ہو وہ پریشانی نہیں، جس آسانی کے بعد جہنم ہو وہ آسانی نہیں، جنت کو چھوڑ کر ہر نعمت کمتر ہے، اور جہنم کو چھوڑ کر ہر پریشانی عافیت جیسی ہے۔ اے میرے لاڈلے جس نے اپنے ذاتی عیوب کو دیکھا اسے دوسروں کے عیوب کو دیکھنے کی فرصت نہیں ملی، جو اللہ کی تقسیم پر راضی رہا اسے کسی چیز کے فوت ہوجانے پر افسوس نہیں ہوا، جو بغاوت کی تلوار بے نیام کرتا ہے اسی سے وہ قتل کردیا جاتا ہے، جو اپنے بھائی کے لیے کنواں کھودتا ہے خود اس میں گرجاتا ہے، جو اپنے بھائی کوننگا کرتا ہے وہ خود لوگوں کے سامنے ننگا ہوجاتا ہے،جو اپنی غلطی کو بھلا دیتا ہے دوسرے کی غلطی کو عظیم سمجھتا ہے، جو خودپسندی میں مبتلا ہوجاتا ہے گمراہ ہوجاتا ہے، جو صرف اپنی عقل سے کام لیتا ہے لغزش کھا جاتا ہے، جو تکبر کرنے لگتا ہے رسوا ہوجاتا ہے، جو نااہل لوگوں کے ساتھ رہنے لگتا ہے ذلیل ہوجاتا ہے، جو برائی کی جگہوں میں جاتا ہے متہم ہوجاتا ہے، جو علما کی ہم نشینی اختیار کرتا ہے اس کی عزت کی جاتی ہے، جو بکثرت ہنسی مذاق کرتا ہے لوگوں کی نگاہوں میں وہ بے وزن ہوجاتا ہے، جو کسی چیز کو بکثرت انجام دیتا ہے اسی سے مشہور ہوجاتا ہے، جس کی باتیں زیادہ ہوں گی اس کی غلطیاں زیادہ ہوں گی، جس کی غلطیاں زیادہ ہوں گی اس کی حیا کم ہوجائے گی، جس کی حیا کم ہوجائے گی اس کا خوفِ الٰہی کم ہوجائے گا، جس کا خوف الٰہی کم ہوجائے گا اس کا دل مردہ ہوجائے گا، جس کا دل مردہ ہوجائے گا جہنم میں داخل ہوگا۔ اے میرے لاڈلے! حُسنِ ادب بہترین ورثہ ہے، حسنِ اخلاق بہترین ساتھی ہے، اے میرے لاڈلے! عافیت کے دس حصے ہیں، نو حصے ذکر الٰہی کو چھوڑ کر بقیہ باتوں کی خاموشی میں ہے، ایک حصہ بے وقوفوں سے کنارہ کشی میں ہے، اے میرے لاڈلے! غریبی کی زینت صبر ہے، مالداری کی
Flag Counter