Maktaba Wahhabi

542 - 548
’’جو اللہ سے ملنا پسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے ملنا پسند کرتے ہیں اور جو اللہ سے ملنا ناپسند کرتاہے اللہ تعالیٰ اس سے ملنا ناپسند کرتے ہیں اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہمیں موت ناپسند ہے تو آپ نے فرمایا: یہ مراد نہیں، بلکہ مومن کی جب موت آتی ہے تو اسے اللہ کی رضا اور اس کی تکریم کی بشارت دی جاتی ہے، اس وقت اسے سامنے والی چیز ہی سب سے زیادہ پسند ہوتی ہے اور وہ اللہ سے ملنے کو پسند کرنے لگتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے اور جب کافر کی موت آتی ہے تو اسے اللہ کے عذاب و عقاب کی بشارت دی جاتی ہے اس وقت سامنے والی چیز اسے سب سے زیادہ ناپسند ہوتی ہے، اور وہ اللہ سے ملنے کو ناپسند کرنے لگتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے۔‘‘ ((وَ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم إِذَا خَرَجَتْ رُوْحُ الْعَبْدِ الْمُوْمِنِ تَلَقَّاہَا مَلَکَانِ یَصْعَدَانِ بِہَا -فَذَکَرَ مِنْ طِیْبِ رِیْحِہَا- وَ یَقُوْلُ أَہْلُ السَّمَائِ: رُوْحٌ طَیِّبَۃٌ جَائَ تْ مِنْ قِبَلِ الْأَرْضِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْکَ، وَ عَلٰی جَسَدٍ کُنْتِ تَعْمَّرِیْنَہُ فَیَنْطَلِقُ بِہٖ إِلٰی رَبِّہٖ ثُمَّ یَقُوْلُ: اِنْطَلِقُوْا بِہٖ إِلٰی آخِرِ الْأَجَلِ، وَ إِنَّ الْکَافِرَ إِذَا خَرَجَتْ رُوْحُہٗ -فَذَکَرَ مِنْ نَتْنِہَا- وَ یَقُوْلُ أَہْلُ السَّمَائِ: رُوْحٌ خَبِیْثَۃٌ جَائَ تْ مِنْ قِبَلِ الْاَرْضِ فَیُقَالُ: اِنْطَلِقُوْا بِہٖ إِلٰی آخِرِ الْاَجَلِ۔))[1] ’’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن بندے کی روح جب نکلتی ہے تو اسے دو فرشتے لے کر اوپر جاتے ہیں -اس وقت اس کی بہترین خوشبو کو ذکر کیا- اور آسمان والے کہتے ہیں: زمین سے آنے والی تو بہت اچھی روح ہے، اللہ تعالیٰ تم پر اور اس جسم پر جس میں تو تھی رحمت نازل کرے۔ پھر اسے اس کے رب کے پاس لے جایا جاتا ہے، پھر رب کہتا ہے: اسے اس کے مقررہ ٹھکانے تک لے جاؤ۔ اور کافر کی روح جب نکلتی ہے - اس وقت اس کی بدبو کا ذکر کیا- اور آسمان والے کہتے ہیں تم زمین سے آنے والی خبیث روح ہو، پھر کہا جائے گا: اسے اس کے مقررہ ٹھکانے تک لے جاؤ۔‘‘ قبر صاحب قبر کو دبوچے گی جس سے کوئی نہیں بچے گا، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ لِلْقَبَرِ ضَغْطَۃٌ لَوْ نَجَا أَحَدٌ مِنْہَا لَنَجَا سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ۔)) [2] ’’قبر دبوچے گی، اگر کوئی اس سے بچتا تو سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ بچتے۔‘‘
Flag Counter