Maktaba Wahhabi

535 - 548
و زہریلے مادے ناک و منہ وغیرہ سے خون بہنے کا سبب بن جاتے ہیں، اس کا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان مادوں میں خون کے گاڑھا ہونے یا جمنے میں بعض مؤثر چیزوں کی تاثیر کو روکنے کی قدرت ہوتی ہے، اس لیے اس طرح کے بعض مادوں کے استعمال سے جسم کے بہت سارے اعضاء مثلاً آنکھ، ناک، منہ اور معدے سے خون نکلنے لگتا ہے، سیال خون پاخانے کے راستے سے صرف خون کی شکل میں یا پاخانے کے ساتھ مل کر نکلتا ہے، جمے ہوئے یا خون کی سخت یا اسفنجی شکل کے لوتھڑے کی صورت میں یا کلیجہ کے ٹکڑوں کی صورت میں نہیں نکلتا ہے، اس لیے یہ بات بعید از قیاس ہے کہ اس مریض (حسن رضی اللہ عنہ )کو کوئی ایسا کیمیائی یا زہریلا مادہ دیا گیا ہو جس سے خون بہنے لگتا ہے۔‘‘[1] جمے ہوئے خون کے ان ٹکڑوں(جن کا روایتوں میں ذکر ہے کہ وہ کلیجے کے ٹکڑے تھے) کی کیفیت کے بارے میں ڈاکٹر کمال الدین حسین طاہر کہتے ہیں: ’’کینسر یا معدے کے ورم کی بعض قسمیں(جو ایک جگہ رہتی ہیں یا آنتوں کے ذریعہ سے منتقل ہوتی رہتی ہے) یا بلغمی کینسر کی بعض قسمیں ایسی ہوتی ہیں جن کی وجہ سے جما ہوا خون پاخانے کے راستے سے نکلنے لگتا ہے، جس میں بعض خلیات اور معدے کے اندر کی بعض چیزیں ملی ہوتی ہیں، کبھی وہ چیزیں کلیجہ کے ٹکڑوں کی شکل میں نکلتی ہیں، جیسا کہ روایات میں مذکور ہے، اس لیے میں اس بات کو راجح قرار دیتاہوں کہ مریض (حسن رضی اللہ عنہ ) کو آنتوں کے ورم یا ایک طرح کے کینسر کی بیماری لاحق تھی۔‘‘[2] اس طبی تحلیل و تجزیہ کا تعلق ضعیف روایتوں سے ہے، اس لیے جس نتیجہ پر وہ پہنچے ہیں اسے تسلیم کرنا مشکل ہے، رہا معاملہ حسن رضی اللہ عنہ کو زہر دینے کا تو ہم اس کا انکار نہیں کرتے، جب یہ بات ثابت ہے کہ آپ کی وفات زہر سے ہوئی ہے تو یہ آپ کے لیے شہادت و کرامت کی با ت ہے۔[3] معاویہ رضی اللہ عنہ اور آپ کے بیٹے کو متہم کرنا نہ تو سند کے اعتبار سے ثابت ہے (جیسا کہ گزرا) اور نہ متن کے اعتبار سے، کیا جعدہ بنت اشعث بن قیس کو کسی شرف یا مال کی ضرورت تھی (جیسا کہ بعض روایتوں میں ہے) کہ وہ یزید کی اس چاہت کو جلدی سے نافذ کرکے اس کی بیوی بن جائیں ؟ کیا جعدہ پورے قبیلۂ کندہ کے سردار اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ کی بیٹی نہیں تھیں ؟ پھر کیا ان کے شوہر حسن بن علی رضی اللہ عنہما نہیں تھے جو بالاتفاق عزو شرف اور مقام و مرتبہ کے اعتبار سے لوگوں میں سب سے افضل تھے؟ آپ کی والدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور یہ
Flag Counter