Maktaba Wahhabi

46 - 548
زبیر بن بکار وغیرہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کردہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی اس حدیث کو ذکر کیا ہے: ’’چار بہنیں مومن ہیں، ام الفضل، اور میمونہ، (یہ ام الفضل کی سگی بہن ہیں) اور اسماء و سلمیٰ (یہ دونوں ان کی علاتی بہنیں ہیں) اور عمیس خثعمیہ کی بیٹیاں ہیں۔‘‘[1] ام الفضل خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی خالہ ہیں۔[2]حضرت خالد کی والدہ لبابہ صغریٰ بنت حارث ہلالیہ ہیں۔[3] ام الفضل رضی اللہ عنہا کی والدہ کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ بڑے اچھے دامادوں والی تھیں، میمونہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہیں، حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے ان کی سگی بہن ام الفضل لبابہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی، حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ نے ان کی بہن سلمیٰ رضی اللہ عنہا سے شادی کی، اور حضرت جعفر بن ابوطالب رضی اللہ عنہ نے ان کی سگی بہن اسماء رضی اللہ عنہا سے شادی کی، ان کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان سے شادی کی اور ان کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے شادی کی۔[4] ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ وہ کثیر الاولاد تھیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملنے جایا کرتے تھے۔ [5]صحیح حدیث میں وارد ہے کہ عرفہ کے دن لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں شک تھا۔ ام الفضل رضی اللہ عنہا نے آپ کے پاس ایک پیالہ دودھ بھیجا، آپ نے عرفہ ہی میں اسے پیا تو لوگوں کو معلوم ہوگیا کہ آپ روزے سے نہیں ہیں۔ [6] ام الفضل رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی آخری چیز کو بیان کر رہی ہیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مغرب میں سورہ مرسلات تلاوت کی توانھوں نے کہا: اے میرے لاڈلے تم نے اس سورت کی تلاوت کرکے اس بات کی یاد دہانی کرا دی کہ آخری چیز جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی وہ یہ تھی کہ آپ مغرب میں اس سورت کی تلاوت کر رہے تھے۔ [7] ام الفضل رضی اللہ عنہا حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی خلافت میں باحیات تھیں۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت میں اپنے شوہر حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے پہلے وفات پائیں۔[8] ان کے بطن سے حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے درج ذیل چھ لڑکے پیدا ہوئے: ۱۔ فضل (انھی کے نام پران کی کنیت ام الفضل اور حضرت عباس رضی اللہ عنہما کی کنیت ابوالفضل تھی)
Flag Counter