Maktaba Wahhabi

43 - 548
((عَقَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم عَنِ الْحَسَنِ بِشَأْۃٍ وَقَالَ یَا فَاطِمَۃُ اِحْلِقِیْ رَأْسَہُ وَ تَصَدَّقِیْ بِزِیْنَۃِ شَعْرِہِ فِضَّۃً فَوَزَنَّاہُ فَکَانَ وَزْنُہُ دڑْہَمًا أَوْ بَعْضَ دِرْہَمٍ۔خرجہ الترمذي)) [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی جانب سے ایک بکری کا عقیقہ کیا اور فرمایا اے فاطمہ اس کا سر مونڈاؤ، اور اس کے بالوں کے وزن برابر چاندی صدقہ کرو۔ ہم نے وزن کیا، اس کا وزن ایک درہم، یا اس سے کم تھا، اس کو امام ترمذی نے نقل کیا ہے۔‘‘ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ان دونوں کی جانب سے عقیقہ کیا اور دایہ کو بکری کی ایک ران اور ایک دینار دیا۔[2] تطبیق کی صورت یہ ہے کہ عقیقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا اور تقسیم کا کام حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے، حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی جانب سے ساتویں دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو خوبصورت بکروں کو ذبح کیا، دایہ کو ران دینے کا حکم دیا، حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا سر مونڈوایا بال کے وزن برابر چاندی صدقہ کرنے کے لیے کہا، پھر اپنے مبارک ہاتھوں سے ان کے سر کو ’’خلوق‘‘ خوشبو سے لیپ دیا اور فرمایا: اے اسماء خون سے لیپنا جاہلیت کے کاموں سے ہے۔[3] عقیقہ کے بہت سارے فوائد میں سے بعض فوائد درج ذیل ہیں: ۱۔ عقیقہ مولود کی جانب سے اللہ کی بارگاہ میں ایک قربانی ہے، مولود کا عالم وجود میں آنا اللہ کی ایک نعمت ہے، جس کے شکریہ میں یہ قربانی پیش کی جاتی ہے، اس کے علاوہ بھی بہت سے فوائد ہیں۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی فرماتے ہیں کہ مستحب ہے کہ جسے توفیق ہو لڑکے کی جانب سے دو بکروں کا عقیقہ کرے، اس لیے کہ لوگوں کے نزدیک بچے بچیوں سے زیادہ مفید ہیں، اس لیے وہ اپنے عقیقہ میں شکریہ اور اہتمام کی زیادتی کے مستحق ہیں، عقیقہ کے حکم کا سبب یہ ہے کہ عرب بچوں کی جانب سے عقیقہ کرتے تھے، عقیقہ ان کے یہاں ایک لازمی امر تھا۔اس میں بہت ساری مالی، معاشرتی اور نفسیاتی مصلحتیں تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو باقی رکھا، اس پر خود عمل کیا اور لوگوں کو ترغیب دلائی، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے طریقوں میں تبدیلی کردی، چنانچہ بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ’’جاہلیت میں جب ہمارے یہاں کوئی بچہ پیدا ہوتا تو ہم اس کی طرف سے ایک بکری ذبح کرتے، اور اس کے خون سے اس کے سر کو لیپ دیتے تھے، جب ہم حلقہ بگوش اسلام ہوئے تو بچے کی پیدائش
Flag Counter