Maktaba Wahhabi

250 - 548
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد تیس سالوں میں خلفائے اربعہ و حسن رضی اللہ عنہم ہی تھے، ’’الخلافۃ فی أمتی ثلاثون سنۃ‘‘کی شرح کرتے ہوئے بہت سارے علما نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی خلافت خلافت علیٰ منہاج النبوۃ میں داخل اور اس کا تکملہ ہے۔ چنانچہ ان کے اقوال درج ذیل ہیں: ۱۔ ابوبکر ابن العربی کا قول ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ سچا وعدہ ’’اَلْخِلَافَۃُ فِیْ أُمَّتِیْ ثَلَاثُوْنَ سَنَۃً ثُمَّ تَعُوْدُ مُلْکًا‘‘ صحیح ثابت ہوا، چنانچہ ابوبکر، عمر، عثمان، علی رضی اللہ عنہم کی خلافت اور حسن رضی اللہ عنہ کی آٹھ مہینے کی خلافت تیس سال سے نہ ایک دن زیادہ ہوتی ہے اور نہ کم۔ہم تمام چیزوں کا علم رکھنے والے رب کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں جس کے علاوہ کوئی حقیقی رب نہیں۔[1] ۲۔ قاضی عیاض رحمہ اللہ کا قول ہے: تیس سالوں میں چاروں خلفاء کی مدت خلافت اور حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی خلافت کے چند مہینے ہی شامل ہیں اور حدیث کے ٹکڑے ’’اَلْخِلَافَۃُ ثَلَاثُوْنَ سَنَۃً‘‘ میں خلافت سے مراد خلافت علیٰ منہاج النبوۃ ہے جیسا کہ اس کی تفسیر دوسری روایتوں میں اس طرح آئی ہے: ((خِلَافَۃُ النُّبُوَّۃِ بَعْدِیْ ثَلَاثُوْنَ سَنَۃً ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا۔)) [2] ’’میرے بعد خلافت علی منہاج النبوۃ تیس سال رہے گی پھر ملوکیت ہوگی۔‘‘ ۳۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کا قول ہے: اس بات کی دلیل کہ وہ (حسن رضی اللہ عنہ ) خلفائے راشدین میں سے ہیں، وہ حدیث ہے جسے میں نے سفینہ رضی اللہ عنہ کے طریق سے نبوت کی نشانیوں میں ذکر کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلْخِلَافَۃُ بَعْدِیْ ثَلَاثُوْنَ سَنَۃً ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا۔‘‘ اور تیس سال حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی خلافت کو لے کر پورے ہوتے ہیں۔[3] ۴۔ شارح الطحاویہ رحمہ اللہ کا قول ہے: ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی مدت خلافت دو سال تین مہینے، عمر رضی اللہ عنہ کی ساڑھے دس سال، عثمان رضی اللہ عنہ کی بارہ سال، علی رضی اللہ عنہ کی چار سال نو مہینے، حسن رضی اللہ عنہ کی چھ مہینے تھی۔[4] ۵۔ مناوی رحمہ اللہ نے قولِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ’’اِبْنِیْ ہٰذَا سَیِّدٌ وَ لَعَلَّ اللّٰہُ یُصْلِحُ بِہٖ بَیْنَ فِئَتَیْنِ عَظِیْمَتَیْنِ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ‘‘[5] (میرا یہ لاڈلا سردار ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ سے مسلمانوں کی دو بڑی جماعتوں کے مابین صلح کرائے گا) کو ذکر کرنے کے بعد کہا: اور معاملہ ایسا ہی ہوا، آپ کے والد کے بعد جب آپ
Flag Counter