سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی (درج ذیل) حدیث اس پر شاہد ہے: نافع رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اپنے ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھتے اور فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کرتے تھے۔[1]
گھٹنوں سے پہلے ہاتھ رکھنے کو امام اوزاعی، امام مالک، امام احمد بن حنبل اور شیخ احمد شاکر رحمۃ اللہ علیہم وغیرہم نے اختیار کیا ہے۔ ابن ابو داودنے بھی کہا ہے: میرا رجحان حدیث سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کی طرف ہے کیونکہ اس بارے میں صحابہ اور تابعین سے بہت سی روایات منقول ہیں۔
٭ سجدے میں پیشانی اور ناک زمین پر ٹکائیں۔ [2]
٭ سجدے میں دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر رکھیں۔[3]
٭ سجدے میں دونوں ہاتھ کانوں کے برابر رکھنا بھی درست ہے۔ [4]
٭ سجدے میں دونوں ہتھیلیاں اور دونوں گھٹنے زمین پر خوب ٹکائیں۔[5]
٭ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس شخص کی نماز نہیں جس کی ناک پیشانی کی طرح زمین پر نہیں لگتی۔‘‘ [6]
٭ دونوں پاؤں کی انگلیوں کے سرے قبلے کی طرف مڑے ہوئے رکھیں[7] اور دونوں قدم بھی کھڑے رکھیں۔[8]
٭ سجدے میں دونوں ایڑیوں کو ملائیں۔[9]
٭ سجدے میں سینہ، پیٹ اور رانیں زمین سے اونچی رکھیں۔ پیٹ کو رانوں سے اور رانوں کو پنڈلیوں سے جدا
|