Maktaba Wahhabi

508 - 368
کمیٹی برائے فتاوی جیساکہ نام سے ظاہر ہے، اس کمیٹی کی بنیادی ذمہ داری فتاوی سے متعلق امور کی سرپرستی ہے۔ مجلس کے دستور کے مطابق اس کمیٹی کے درج ذیل ذمہ داریاں ہیں : ٭ فقہی مسائل کے آسان علم اور مختلف مسائل میں تحریری فتوی جاری کرنے کے لیے یہ کمیٹی پہلے اپنے لیے ایک پروگرام تشکیل دے گی اور پھر ممکن حد تک اس پرعمل کی کوشش کرے گی۔ ٭ فتاوی، عدالتی فیصلوں اور احکام سے متعلق بنیادی فقہی مصادرو مراجع کی ایک جامع فہرست تیار کرناتا کہ یہ اہم فقہی کتب مجلس اور اراکین مجلس کی لائبریریوں میں موجود ہوں۔ علاوہ ازیں ان تمام فقہی مصادر کا ایک مختصر تعارف تیار کرنا بھی کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ ٭ مختلف موضوعات سے متعلق تمام معروف فقہی مجالس، علمی اکیڈمیوں اور علماء کے فتاوی کو جمع کرنا تاکہ مجلس کے سامنے پیش آنے والے مسائل میں اس علمی کام اور فتاوی سے مدد لی جا سکے۔ ٭ یورپ میں موجود مسلمانوں سے متعلق اہم مسائل میں تحریری فتاوی جاری کرنا اور بعد میں مجلس سے ان کی تائیدحاصل کرنا۔ ٭ کمیٹی کو اس کابھی اختیار ہے کہ وہ ضرورت محسوس ہونے پرمختلف میدانوں سے تعلق رکھنے والے أصحاب علم و فضل سے مدد حاصل کرے تا کہ کمیٹی کے فتاوی ان تمام نتائج و فوائد کو شامل ہوں جو ان فتاوی سے مقصود ہیں۔ ٭ مجلس کے فتاوی اور تحقیقات پر مشتمل علمی اشاعات کی تیاری میں کمیٹی اہم کردار اداکرے گی تا کہ، کمیٹی برائے تحقیق، ترجمہ و طباعت، ان علمی مباحث کی اشاعت کر سکے۔ ٭ یہ کمیٹی ایک جامع فقہی معجم تیار کرے گی جو بنیادی فقہی اور علمی اصطلاحات پر مشتمل ہو اور مجلس اپنے تحقیقی مقاصد پورا کرنے کے لیے اس معجم سے استفادہ کر سکے۔ [1] کمیٹی برائے منصوبہ بندی اس کمیٹی کے ذمہ مختلف قسم کے امور ہیں جو درج ذیل ہیں : ٭ یہ کمیٹی یورپین ممالک میں مسلمانوں کے معاشرتی، سیاسی، اقتصادی اور عام امور سے متعلق اہم مسائل کی نشاندہی کرتی ہے اور ان کی فہرستیں تیار کر تی ہے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں تہذیبی ارتقاء کا جائزہ لے گی اور اس سے پیدا ہونے والی مشکلات کا ایک تجزیہ پیش کرے گی تا کہ اس کی یہ ساری بحث اس مسئلے سے متعلق شرعی حل کی تلاش میں تمہید کا کام دے سکے۔ آسان الفاظ میں یہ کمیٹی کسی بھی مسئلے میں مجلس کی شرعی رائے یا فتوی حاصل کرنے کے لیے پہلے اس کے سامنے فقہ الواقع کی صحیح صورت حال پیش کرے گی۔ ٭ جب کبھی مجلس کے سامنے یورپین مسلمان معاشروں سے متعلق کوئی ایسا موضوع پیش آئے جو انتہائی دقیق اور پیچیدہ ہو تو یہ کمیٹی'کمیٹی برائے تحقیق' کے ساتھ مل کر مختلف ممالک میں اس موضوع سے متعلق سیمینارز اور علمی مجالس کے انعقاد کا ایک پروگرام تیار کرے گی۔ یہ پروگرامات کمیٹی اپنی ذاتی حیثیت میں بھی کر سکتی ہے اور مختلف علمی اداروں اور فقہی مجالس کے تعاون سے بھی ہو سکتے ہیں۔ ٭ یہ کمیٹی سیکرٹری جنرل اور 'کمیٹی برائے تحقیق'کے ساتھ مل کر تحقیق، ترجمہ اور اشاعت وغیرہ کے لیے ایک لائحہ عمل تشکیل دے گی اور اس کام کی تکمیل کے لیے بعض محققین کے نام بھی بطور تجویز پیش کر سکتی ہے۔ [2]
Flag Counter