بالفعل خبر بھی جاری ہو جائے۔ ‘‘
تیسرا مرحلہ
اس مرحلے میں موسوعۃ فقہیہ کی تیاری کے لیے یکم مارچ ۱۹۷۷ء کو جاری ہونے والے ایک وزارتی آڈر :۸ ؍۷۷ کے نتیجے میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جو ’وزارۃ الأوقاف و الشؤون الاسلامیۃ کویت‘کے تابع تھی۔ اس کمیٹی میں وزارت اوقاف کے انتظامی امورسے متعلق آٹھ افراد شامل تھے جبکہ ان کے علاوہ ماہرین فقہ و قانون کی ایک جماعت بھی اس کمیٹی کا حصہ تھی۔ اس تاریخ سے اس کمیٹی کے اجلاس مسلسل ہوتے رہے تاکہ سابقہ کام کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے اہداف کی طرف پیش قدمی کی جائے۔ اس دوران چند ایک تجاویز پاس کی گئیں جو درج ذیل ہیں :
’’الف۔ وضع خطۃ منقحۃ للکتابۃ‘ وخطط أخری علمیۃ لأعمال الموسوعۃ لضمان الجودۃ والتنسیق۔ ب۔ الإفادۃ من رصید الدورۃ السابقۃ بتبنی ما أمکن منہ بعد إخضاعہ لدراسۃ أولیۃ لتقویمہ ومطابقتہ للخطۃ المنقحۃ۔ ‘‘[1]
’’۱۔ موسوعۃ کی تیاری کے لیے کافی چھان پھٹک کے بعد ایک لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ علاوہ ازیں موسوعۃ کی عمدگی اور یکسانیت کے لیے کئی ایک دوسرے علمی لائحہ عمل بھی تیار کیے گئے۔ ۲۔ اس کے علاوہ سابقہ مرحلے کے علمی سرمایے سے ممکن حد تک فائدہ اٹھایا گیااور اس کو تنقیح شدہ لائحہ عمل کے مطابق ڈھالنے اور اس کی درستگی کے لیے اس کو پہلی مرتبہ کے مطالعے کے طور پر تیار کیا گیا۔ ‘‘
موسوعۃ کے أہداف
موسوعۃ فقہیہ کی تالیف کے اہداف میں سے ایک بڑا ہدف فقہ اسلامی کے تاریخی ذخیرے سے مختلف موضوعات کے تحت جدید أسلوب میں گہرائی اور پختگی کے ساتھ مستند معلومات فراہم کرنا ہے۔ فقہ اسلامی کا قدیم ذخیرہ قدیم و پیچیدہ أسلوب میں فقہی کتب میں موجود ہے۔ بعض اوقات ایک ہی کتاب پر اس قدر حواشی اور تعلیقات ہوتی ہیں کہ اصل کتاب کی تلاش مشکل ہو جاتی ہے۔ تالیف کے معاصر قواعد و أسالیب بالکل مختلف اور آسان فہم ہیں لہذا یہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کہ قدیم فقہاء کے فقہی و علمی کام کو جدید اسلوب میں ڈھال کر جدید انسان کی اس تک رسائی کو سہل بنایا جائے۔
موسوعۃ کی تیاری میں مختلف موضوعات سے متعلقہ ماہرین سے مقالات لکھوائے جاتے ہیں جس سے علماء و أسکالرز حضرات کو بھی قضاء‘ قانون سازی ‘ ہائر ایجوکیشن اور فقہی ذخیرے کے إحیاء(Renaissance)کے بہترین مواقع میسر آتے ہیں اور اپنی خوابیدہ صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا موقع ملتا ہے۔
موسوعۃ کے اہداف میں سے ایک اہم ہدف شریعت اسلامیہ کے أحکامات سے واقفیت کے لیے ایک فوری و آسان رستہ فراہم کرنا ہے تاکہ طالبان دین ‘ عوام الناس‘ وکلاء اور جج حضرات کے لیے دینی و فقہی اصطلاحات کے بارے میں فوری و مستند معلومات حاصل کرنے کا کوئی جامع مصدر متعین ہو جائے۔
موسوعۃ کا منہج
موسوعۃ کی تیاری سے پہلے کام کے طریقہ کی وضاحت بہت ضروری تھی اس لیے یہ کوشش کی گئی تھی کہ موسوعۃکے خطۃ البحث(Synopsis)میں منہج و طریق تحقیق کی وضاحت بھی ہو جائے۔ موسوعۃ کے منہج پر گفتگو کرنے کے لیے ہم نے اس کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا ہے جو درج ذیل ہیں :
|